ترکی اوریورپی یونین کے مابین معاہدہ،کوئی تارک وطن یونان نہیں پہنچا

پناہ گزینوں کی آمد میں رکاوٹ کی وجہ بحیرہ ایجیئن میں خراب موسم بھی ہو سکتی ہے،یونانی حکام

جمعہ 25 مارچ 2016 20:34

ایتھنز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 مارچ۔2016ء) پناہ گزینوں کی یورپ کی جانب غیر قانونی ہجرت روکنے کے لیے ترکی اور یورپی یونین کے مابین حال ہی میں طے پانے والے معاہدے کے بعد پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں سے ایک بھی تارک وطن ترکی سے یونان نہیں پہنچا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایتھنز حکام نے اعلان کیا کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں سے بحیرہ ایجیئن کے راستے کوئی بھی تارک وطن یونانی جزائر تک نہیں پہنچا ہے۔

(جاری ہے)

یونان میں مہاجرین کے بحران سے نمٹنے والے ادارے نے متنبہ کیا کہ پناہ گزینوں کی آمد میں رکاوٹ کی وجہ بحیرہ ایجیئن میں خراب موسم بھی ہو سکتی ہے۔ واضح رہے کہ بدھ سے اس سمندر میں طوفانی سلسلہ جاری ہے۔گزشتہ ہفتے جمعے کے روز یورپی یونین اور ترکی کے مابین ایک معاہدہ طے پایا تھا جس کا مقصد بحیرہ ایجیئن کے راستے غیر قانونی ہجرت کو روکنا ہے۔ اگرچہ اس ڈیل پر عملدرآمد گزشتہ اتوار کے روز ہی شروع ہو چکی تھی تاہم پھر بھی مہاجرین کی یونان آمد کا سلسلہ جاری رہا تھا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ پورے چوبیس گھنٹوں میں کوئی بھی نیا تارک وطن یونانی جزائر تک نہیں پہنچا۔

متعلقہ عنوان :