اسلام آباد، ایچ ای سی کی پلیجرزم یعنی ادبی سرقہ سے متعلق قائمہ کمیٹی کا بائیسواں اجلاس

دس جامعات کے فیکلٹی اراکین اور اسکالرز کے خلاف ادبی سرقہ کی شکایات زیربحث آئے

جمعہ 25 مارچ 2016 19:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔25 مارچ۔2016ء) اعلٰی تعلیمی کمیشن (ایچ ای سی)سیکرٹریٹ میں ایچ ای سی کی پلیجرزم یعنی ادبی سرقہ سے متعلق قائمہ کمیٹی کا بائیسواں اجلاس منعقد ہوا جس میں دس جامعات کے فیکلٹی اراکین اور اسکالرز کے خلاف ادبی سرقہ کی شکایات زیربحث آئے اجلاس کی صدارت ایچ ای سی کے ایگزیکٹیوڈائریکٹر ڈاکٹر ارشد علی نے کی ۔

ماہرین تعلیم پر مشتمل اس کمیٹی نے ان شکایا ت پر غوروخوض کیاجن پر متعلقہ جامعات نے نوے(90)دن سے زائد گزرنے کے باوجود کوئی کاروائی نہیں کی کوالٹی اشورنس کے لئے ایچ ای سی کے مشیر انجنئیر محمد اسماعیل نے کمیٹی اراکین کو ایچ ای سی کوالٹی اشورنس ڈوژن کے شکایات کے ازالے کے لئے اپنائے گئے طریق عمل سے آگاہ کیا اور ان جامعات کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا جو ایچ ای سی کی ادبی سرقہ سے متعلق پالیسی پر عمل پیرا نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے زور دیا کہ قائمہ کمیٹی کے لئے ایچ ای سی کے نامزد کردہ افراد ایچ ای سی کی پلیجرزم پالیسی کو صحیح معنوں میں لاگو کریں کمیٹی نے بائیس (22)ادبی سرقہ کی شکایات پربات چیت کی اور گیارہ کیسز میں ان جامعات جن میں ادبی سرقہ کے معاملات حل نہیں ہوئے کو یادداشت اور واضح انتباہ بھجوانے کی ہدایت کی ۔ کمیٹی نے دو ادبی سرقہ کیسز میں فیکلٹی اراکین پر ایچ ای سی کی ہدایات پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے پابندبھی لگائی جبکہ چھ کیسز کو پالیسی کے تحت بند کیا اور دو اور کیسز کو ماہرین کی کمیٹی کے سپرد کیااجلاس کے اختتام پر ایگزیکٹیو ڈائریکٹر نے شکایات کی جانچ پرکھ کے عمل میں میرٹ پر زور دیا اور کہا کہ جامعات میں معیاری تحقیق کے رجحان کے فروغ کے لئے جامع طریقہ کار وضع کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

۔۔۔۔۔

متعلقہ عنوان :