ترکی میں بم دھماکہ ،دوفوجی ہلاک،تین زخمی،فضائی کارروائی میں دس جنگجوہلاک

ترک طیاروں کی شمالی عراق میں کرد باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری،تنصیبات سمیت تباہ کردیاگئے

جمعہ 25 مارچ 2016 18:47

انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 مارچ۔2016ء) ترکی کے لڑاکا طیاروں نے شمالی عراق میں علیحدگی پسند کرد باغی گروپ کالعدم کردستان ورکز پارٹی (پی کے کے) کے اہداف پر بمباری کی اور ان کے دس بارہ ٹھکانوں کو تباہ کردیا ،ادھر ترک فوج نے کہاہے کہ نصیبین میں ایک ریموٹ کنٹرول بم دھماکے کے نتیجے میں دو فوجی ہلاک اور تین زخمی ہوگئے،اس قصبے میں 14 مارچ سے کرفیو نافذ ہے اور سکیورٹی فورسز جنگجوؤں کے خلاف کارروائی کررہی ہیں۔

سکیورٹی فورسز نے شام کی سرحد کے نزدیک واقع جنوب مشرقی قصبے نصیبین اور عراق کی سرحد کے نزدیک واقع قصبے سرناک میں جھڑپوں کے دوران پی کے کے کے دس جنگجوؤں کو ہلاک کردیا،میڈیارپورٹس کے مطابق ترک فوج نے ایک بیان میں بتایا کہ ایف 16 اور ایف 4 لڑاکا جیٹ نے ترکی کی سرحد کے نزدیک واقع عراق کے شمالی علاقوں حق کرک ،حفتنین ،اواسین اور باسیان میں بمباری کی اور کردوں کے اسلحہ ڈپوؤں اور پناہ گاہوں سمیت گیارہ اہداف کو تباہ کردیا گیا۔

(جاری ہے)

سکیورٹی فورسز نے شام کی سرحد کے نزدیک واقع جنوب مشرقی قصبے نصیبین اور عراق کی سرحد کے نزدیک واقع قصبے سرناک میں جھڑپوں کے دوران پی کے کے کے دس جنگجوؤں کو ہلاک کردیا ہے۔ترک فوج کا کہنا تھا کہ گذشتہ سال جولائی میں کردستان ورکرز پارٹی کے ساتھ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے مختلف کارروائیوں میں ایک ہزار سے زیادہ کرد باغیوں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔

ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے بہ قول اس عرصے کے دوران کرد باغیوں کے ساتھ جھڑپوں یا ان کے بم حملوں میں تین سو سے زیادہ سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔درایں اثناء ترک فوج نے ایک الگ بیان میں اطلاع دی ہے کہ نصیبین میں ایک ریموٹ کنٹرول بم دھماکے کے نتیجے میں دو فوجی ہلاک اور تین زخمی ہوگئے ہیں۔اس قصبے میں 14 مارچ سے کرفیو نافذ ہے اور سکیورٹی فورسز جنگجوؤں کے خلاف کارروائی کررہی ہیں۔