بھارت کی پاکستان میں مداخلت خطے میں امن کیلئے بڑا خطرہ ہے‘پروفیسر ساجد میر

حاضر سروس افسر راکے ایجنٹ کی گرفتاری ،خوفناک عزائم بھارت سے دوستی کی پینگیں بڑھانے والوں کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہیں

جمعہ 25 مارچ 2016 17:55

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 مارچ۔2016ء) امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ بھارت کی پاکستان میں مداخلت خطے میں امن کیلئے بڑا خطرہ ہے،ایک حاضر سروس راکیایجنٹ کی گرفتاری اور اسکے خوفناک عزائم بھارت سے دوستی کی پینگیں بڑھانے والوں کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہیں۔جامعہ ابراہیمیہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت ہمارا ازلی دشمن ہے۔

پاکستان جب سے ایٹمی طاقت بنا ہے، تب سے چہار اطراف سے اسے دشمنانِ اسلام کی یلغار کا سامنا ہے۔ ملک کو بدامنی و انتشار کے گڑھوں میں دھکیلنے کے لیے بھارت نت نئی سازش کرنے میں مصروف ہے۔ اوپر سے نظریہ پاکستان اوردو قومی نظرئیے پر سرے سے ایمان نہ رکھنے والوں نے ابہام پیدا کرنا شروع کردیا ہے۔

(جاری ہے)

پروفیسر ساجد میرنے کہا کہ عجیب اتفاق ہے کہ اسلام کے نام پر اسلامیانِ ہند کی بے نظیر جدوجہد کے نتیجے میں بننے والی ریاست ’’پاکستان‘‘ کا وجود آج سوالیہ نشان بنایا جارہا ہے۔

سیکولر فکر کے نمائندہ خواتین و حضرات کچھ عرصہ سے نظریہ پاکستان کی اصطلاح کا سرے سے انکار کررہے ہیں۔ حالانکہ نظریہ پاکستان کی اساس اسلام کے علاوہ کچھ اور نہیں۔ پاکستان محض زمین کے ٹکڑے کے طور پر حاصل نہیں کیا گیا تھا بلکہ بانیانِ پاکستان نے اسے اسلامی فلاحی ریاست بنانے کا خواب دیکھا تھا۔حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کا قیام ایک نظریے کے تحت عمل میں آیا۔

نظریہ پاکستان کی حیثیت پاکستان کے وجود میں روح کی ہے جس کے بغیر پاکستان کے قیام کا کوئی تصور نہیں کیا جا سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک پاکستان کے دوران مسلمانان ہند شعوری طور پر ایک نظریے کے تحت آزاد مسلمان مملکت کے قیام کی جدوجہد کر رہے تھے۔ یہ ایک المیہ ہے کہ آج ہمارے تعلیمی نظام کی بے ثمریت، ریاستی و ادارتی بے مقصدیت اور قومی سطح کی بے شعوری کے باعث قیام پاکستان کے تقریباًپون صدی بعد نظریہ پاکستان پر تنازعہ کھڑا کر دیا گیا ہے اور آج نظریہ پاکستان کی حفاظت کی ضرورت محسوس ہو رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :