لاہور ہائیکورٹ نے میرٹ کے برعکس ڈیلی ویجز نائب قاصد کو مستقل کرنے پر بینکنگ عدالت ملتان کے جج مرزا جواد عابد بیگ کے خلاف انکوائری کرنے کا حکم دے دیا،،عدالت نے ممبر انسپکشن ٹیم کو پندرہ یوم میں انکوائری رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کی ہدائت کر دی۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 25 مارچ 2016 16:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔25 مارچ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار اقدس علیم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار کوڈیلی ویجز پر پاکپتن سیشن عدالت میں نائب قاصد بھرتی کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت کے سیشن جج مرزا جواد عابد عزیز بیگ نے اپنے تبادلے کے روز درخواست کو مستقل کر دیا مگر نئے سیشن جج نے طریقہ کار اختیار نہ کرنے پر درخواست گزار کو نوکری سے فارغ کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ نئی بھرتی میں درخواست گزار نے دوبارہ ٹیسٹ اور انٹرویو دیا مگر دو نمبر سے اسے جان بوجھ کر فیل کر دیا گیا لہذا عدالت درخواست گزار کونوکری پر بحال کرنے کا حکم دے۔جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ عدالت اس معاملے کی تہہ تک جائے گی کہ سیشن جج نے تبادلہ ہونے کے باوجود اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے میرٹ اور طریقہ کار کے برعکس درخواست گزار کو مستقل کیوں کیا۔

(جاری ہے)

عدالت نے کہا کہ عدلیہ کے ادارے کے لئے اہل افراد کو ہی نوکریوں پر رکھا جا سکتا ہے،،ذمہ دارسیشن جج کے خلاف اگردرخواست گزار ہرجانے کا دعوی کرنا چاہے تو اس کا فورم موجود ہے۔درخواست گزار نے عدالت سے درخواست واپس لینے کی استدعا کی جس پر عدالت نے درخواست واپس کرتے ہوئے کہا کہ ذمہ دار سیشن جج کے خلاف کاروائی نہیں روکی جائے گی۔عدالت نے سابق سیشن جج پاکپتن اور بینکنگ عدالت ملتان کے جج مرزا جواد عابد بیگ کے خلاف انکوائری کرنے کا حکم دیتے ہوئے ممبر انسپکشن ٹیم کو پندرہ یوم میں انکوائری رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کی ہدائت کر دی۔