لاہور ہائیکورٹ نے دریائے چناب میں آلودہ پانی پھینکے جانے کے خلاف دائر درخواست سیکرٹری ماحولیات کی جانب سے کاروائی کئے جانے کی بناءپر نمٹا دی۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 25 مارچ 2016 16:33

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔25 مارچ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے مقامی شہری ہارون ملک کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی وکیل نے بتایا کہ دریائے چناب میں فیکٹریوں کا آلودہ پانی پھینکا جا رہا ہے، اس کے علاوہ حکومت نے دریا سے سیوریج سسٹم بھی منسلک کر دیا ہے جس سے دریائے چناب کا پانی روز بروز آلودہ ہو رہا ہے۔ آلودہ پانی کے باعث آبی جانوروں کی زندگی خطرے میں پڑ گئی ہے۔

(جاری ہے)

وکلا نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ فیکٹری مالکان نے آلودہ پانی کو دریا میں پھینکنے کیلئے محکمہ ماحولیات سے کسی قسم کی منظوری نہیں لی۔سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عدالتی حکم کے مطابق سیکرٹری ماحولیات نے درخواست گزار کی عرضی پر فیصلہ کرتے ہوئے دریائے چناب کے کنارے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے لگائے گئے پمپنگ سٹیشنز پر فلٹرلگانے کا منصوبہ مکمل ہونے تک آلودہ پانی دریا میں پھینکے جانے سے روک دیا ہے۔جس پر عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے عمل درآمد رپورٹ طلب کر لی۔۔