وزارت قومی صحت نے آئندہ بجٹ 2016-17 میں سگریٹ پر ٹیکس میں اضافے کی تجاویز وزارت خزانہ کو بھیجوا دیں

جمعہ 25 مارچ 2016 16:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 مارچ۔2016ء) وزارت قومی صحت نے آئیندہ بجٹ 2016-17 میں سگریٹ پر ٹیکس میں اضافے کی تجاویز وزارت خزانہ کو بھیج دیں۔ یہ شفارشات وزارت قومی صحت کی طرف سے بنائے گئے ٹیکنیکل ورکنگ گروپ جس میں ایف بی آر، انٹرنیشنل یونین،ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ، ورلڈ بنک اور ٹوبیکو کنٹرول سیل کے ماہرین شامل تھے، نے مرتب کیں۔

سفارشات میں (Lower Slab) سگریٹ کے پیکٹ پر 44 روپے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگانے کی سفارش کی ہے۔

(جاری ہے)

سفارشات میں صدر پاکستان، صدر آزاد جموں و کشمیر، صوبوں کے گورنرز اور ان کے خاندان اور مہمانوں کو سگریٹ پر ٹیکس کی چھوٹ ختم کرنے کی شفارش کی گئی ہے۔ٹوبیکو کے ٹیکس سے حاصل ہونے والی آمدنی سے 2 فیصد تمباکو سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے علاج معالجے کے لیے پرائم منسٹرز نیشنل ہیلتھ پروگرام کے لیے مختص کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

واضع رہے کہ ان سفارشات پر عمل درآمد ہونے کی صورت میں 13.2 فیصد سموکرز میں کمی ہو گی جبکہ سگریٹ سے حاصل ہونے والے ٹیکس میں تقریباً 40 ارب روپے اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ساڑھے6 لاکھ افراد کو موت کے منہ میں جانے سے بچایا جا سکتا ہے اور تقریباً 25 لاکھ نوجوانوں کو سگریٹ نوشی کے آغاز سے روکا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :