وزارت قومی صحت نے آئندہ بجٹ میں سگریٹ پر ٹیکس میں اضافے کی تجاویز وزارت خزانہ کو بھجوادیں

سفارشات میں سگریٹ کے پیکٹ پر 44 روپے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگانے کی سفارش

جمعہ 25 مارچ 2016 15:37

اسلام آباد ۔ 25 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔25 مارچ۔2016ء) وزارت قومی صحت نے آئندہ بجٹ 2016-17ء میں سگریٹ پر ٹیکس میں اضافے کی تجاویز وزارت خزانہ کو بھیج دیں۔ یہ سفارشات وزارت قومی صحت کی طرف سے بنائے گئے ٹیکنیکل ورکنگ گروپ جس میں ایف بی آر، انٹرنیشنل یونین، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ، ورلڈ بنک اور ٹوبیکو کنٹرول سیل کے ماہرین شامل تھے، نے مرتب کیں۔

سفارشات میں لوئیرسلیب کے تحت سگریٹ کے پیکٹ پر 44 روپے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگانے کی سفارش کی گئی ہے۔ سفارشات میں صدر پاکستان، صدر آزاد جموں و کشمیر، صوبوں کے گورنرز اور ان کے خاندان اور مہمانوں کو سگریٹ پر ٹیکس کی چھوٹ ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ ٹوبیکو کے ٹیکس سے حاصل ہونے والی آمدنی سے 2 فیصد تمباکو سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے علاج معالجے کے لئے پرائم منسٹرز نیشنل ہیلتھ پروگرام کے لئے مختص کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ ان سفارشات پر عمل درآمد ہونے کی صورت میں سگریٹ نوشوں کی تعداد میں 13.2 فیصد کمی متوقع ہے جبکہ سگریٹ سے حاصل ہونے والے ٹیکس میں تقریباً 40 ارب روپے اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ساڑھے6 لاکھ افراد کو موت کے منہ میں جانے سے بچایا جا سکتا ہے اور تقریباً 25 لاکھ نوجوانوں کو سگریٹ نوشی کے آغاز سے روکا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :