فلسطینی نمازیوں کے شناختی کارڈ ضبط کرنے کا صہیونی حربہ ناکام،قبلہ اول میں آنیوالوں کی تعداد میں بدستوراضافہ

جمعہ 25 مارچ 2016 15:15

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 مارچ۔2016ء)اسرائیلی حکام کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں کے قبلہ اول میں داخلے کے دوران شناختی کارڈ ضبط کئے جانے کے مکروہ حربے کے باوجود فلسطینی شہریوں کی قبلہ اول میں نمازوں کیلئے آنیوالوں کی تعداد میں بدستور اضافہ ہو رہا ہے۔مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس سے متعلق کیو پریس کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی پولیس اور خفیہ اداروں نے ملکرحال ہی میں ایک نئی چال چلی تھی جس کے تحت قبلہ اول میں نماز کیلئے آنیوالے فلسطینیوں کے شناختی کارڈ ضبط کرنا شروع کئے تھے تھے۔

اس سازش کا مقصد فلسطینی نمازیوں کی قبلہ اول میں نماز کیلئے آنیوالوں کی تعداد کم کرنا تھا مگر صہیونی حکام کی یہ چال بھی بری طرح ناکام ہوگئی ہے کیونکہ شناختی کارڈ ضبط ہونے کے باوجود بڑی تعداد میں فلسطینی مسجد اقصیٰ پہنچ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کی جگہ مذعومہ ہیکل سلیمانی کی پرچارک انتہا پسند یہودی تنظیموں کی اپیلوں پر بڑی تعداد میں یہودی آباد کار بھی قبلہ اول میں دھاوے بول رہے ہیں۔

یہودیوں کی غیرمعمولی آمد ورفت ایک ایسے وقت میں جاری ہے جب اسرائیل میں یہودی آباد کار ’عید المساخر‘ کے نام سے نیا مذہبی تہوار منا رہے ہیں۔گزشتہ روز یہودی آباد کاروں کے کئی گروپ مسجد اقصٰی کے داخلی دروازے سے قبلہ اول میں داخل ہوئے جنہیں صہیونی فوج اور پولیس کی جانب سے فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی تھی۔یہودی آباد کاروں کی قبلہ اول پریلغار کو دیکھتے ہوئے فلسطینی شہریوں کی وہاں آنیوالوں کی تعداد میں بھی غیرمعمولی اضافہ ہو رہا ہے۔ اسرائیلی فوج ایک طرف فلسطینی شہریوں کے شناختی کارڈ ضبط کرکے انہیں مسجد اقصیٰ سے دور رکھنے کی مذموم کوششیں کررہی ہے تو دوسری جانب یہودی شرپسندوں کو قبلہ اول پر یلغار کیلئے ہرطرح کی سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں۔