سپریم کورٹ نے بلدیاتی اداروں کو اختیارات دینے بارے کیس میں وزیراعظم کیخلاف توہین عدالت کا نوٹس بھیجنے کی درخواست مسترد کردی چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور وفاق کو نوٹسز جاری

جمعہ 25 مارچ 2016 14:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 مارچ۔2016ء) سپریم کورٹ نے بلدیاتی اداروں کو اختیارات دینے سے متعلق کیس میں وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس بھیجنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور وفاق کو نوٹسز جاری کردیئے‘ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں پتہ ہے جمہوریت کے نام پر جو مذاق کیا جارہا ہے‘ عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے پر ذمہ داران کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

جمعہ کو سپریم کورٹ میں مقامی حکومتوں کو اختیارات دینے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ مقامی حکومتوں کو عدالتی حکم کے باوجود اختیارات نہیں ملے لہذا وزیراعظم کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا جائے۔

(جاری ہے)

عدالت عظمیٰ نے وزیراعظم کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے چاروں صوبائی چیف سیکرٹریز اور وفاق کو نوٹسز جاری کردیئے۔ سماعت کے دوران جسٹس خلجی عارف نے ریمارکس دیئے کہ وزیراعظم کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرنے کی نوبت ابھی نہیں آئی سنجیدہ معاملہ ہے درست انداز میں رہنمائی کریں‘ اختیارات عام آدمی تک منتقل ہونے چاہئیں۔ جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیئے کہ مقامی حکومتوں کو ابھی تک مکمل اختیارات منتقل نہیں ہوئے۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں پتہ ہے جمہوریت کے نام پر جو مذاق کیا جارہا ہے‘ عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے پر ذمہ داران کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔