بلوچستان کے معاملات کو قبائلی طورپر حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ،رہنماء بی این پی

ہمیں جمہوری جدوجہد سے روکنے کی کوششیں کی جارہی ہیں اگر حکومت اور ضلعی انتظامیہ نے تعصب کا رویہ ختم نہ کیا تو ہم صوبہ بھر میں جمہوری جدوجہد جن میں شٹرڈاؤن ہڑتال ‘ احتجاجی مظاہرے شامل ہیں شروع کریں گے ، ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 24 مارچ 2016 22:53

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔24 مارچ۔2016ء ) بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ بلوچستان کے معاملات کو قبائلی طورپر حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے بلوچستان نیشنل پارٹی کی جمہوری جدوجہد کو بھی برداشت نہیں کیاجاسکتا حب میں کامیاب جلسہ کے بعد ہماری پارٹی کے جھنڈوں کو اتارا گیا ہے اور ہمارے ضلعی رہنماؤں اور عہدیداروں کو فون کرکے ان کو اذیتیں دی جارہی ہیں ہمیں جمہوری جدوجہد سے روکنے کی کوششیں کی جارہی ہیں اگر حکومت اور ضلعی انتظامیہ نے تعصب کا رویہ ختم نہ کیا تو ہم صوبہ بھر میں جمہوری جدوجہد جن میں شٹرڈاؤن ہڑتال ‘ احتجاجی مظاہرے شامل ہیں شروع کریں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر سابق رکن صوبائی اسمبلی اختر حسین لانگو ‘ ملک محئی الدین لہڑی اور علی احمد قمبرانی بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی نے 20 مارچ کو حب میں تاریخی جلسہ کیا اور اب تک اس طرح کا تاریخی جلسہ حب کی تاریخ میں نہیں ہوا اور اس قبل کوئٹہ ‘ نوشکی ‘ دالبندین میں بھی اہم تاریخی جلسے کئے بلوچستان کے تمام علاقوں میں بی این پی سیاسی جمہوریت کررہی ہے حکومت اور فورسز بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر بی این پی جمہوری جدوجہد سے خائف ہو کر حب میں ان کے جھنڈے اتارے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی بلوچوں کی سب سے بڑی جماعت ہے اور بی این پی قیادت پر عوام کا اعتماد ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی بلوچوں کے حقوق کیلئے پرامن اور جمہوری جدوجہد کررہی ہے اور حب میں ہمارے ضلعی کارکنوں کو ایک منصوبے کے تحت گرفتار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور بی این پی کو جمہوری جدوجہد سے دستبردار کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ مشرف کے دور سے لیکر اب تک ہماری پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری حبیب جالب شہید سمیت 88 عہدیداروں اور کارکنوں کو شہید کیا گیا اور اب بھی بلوچستان میں نیم مارشلاء ہے اور حکومت نام کی کوئی چیز نہیں اور تمام تر اختیارات حکومت کے بجائے فورسز کیساتھ ہیں انہوں نے کہا کہ ایک منصوبے کے تحت بلوچستان کے معاملات کو قبائلی طورپر حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جوکہ خطرناک ثابت ہونگے اور ہماری جدوجہد کو سبوتاژ کرنے کیلئے ہماری سیاست پر قدغن لگانے کی کوشش کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت آج بھی مشرف کی سوچ پر گامزن ہے اور ان کے نظریات اور افکار کو بلوچستان میں سیاسی جمہوری جدوجہد پر نافذ کرنے کی کوشش کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے کارکنوں کو گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تو بلوچستان نیشنل پارٹی جمہوری جدوجہد کرکے بلوچستان میں شٹرڈاؤن ہڑتال اور مظاہروں سمیت تمام جمہوری آپشن استعمال کریں گے

متعلقہ عنوان :