بد عنوانی سے ترقی اور خوشحالی کا عمل متاثر ہوتا ہے‘چیئرمین نیب

قومی احتساب بیورو زیرو ٹالرنس کی پالیسی اختیار کرتے ہوئے بدعنوان عناصر کے خلاف 2016ء میں بھی بلاتفریق کارروائی جاری رکھے گا، قمر زمان چوہدری کا ڈویژنز کی سالانہ کارکردگی جائزہ اجلاس سے خطاب

جمعرات 24 مارچ 2016 18:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔24 مارچ۔2016ء) قومی احتساب بیورو ( نیب )کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے‘بدعنوانی سے ترقی اور خوشحالی کا عمل متاثر ہوتا ہے‘ قومی احتساب بیورو زیرو ٹالرنس کی پالیسی اختیار کرتے ہوئے بدعنوان عناصر کے خلاف 2016ء میں بھی بلاتفریق کارروائی جاری رکھے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے میں منعقدہ ایک اجلاس کے دوران کے نیب ہیڈکوار ٹر کے تمام ڈویژنز کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لینے کے دوران کیا۔ نیب کی چیئرمین انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ ٹیم کو نیب ہیڈکوارٹر کے تمام ڈویژن کی 2015ء کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے ذمہ داری سونپی کی گئی تھی۔ چیئرمین انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ ٹیم نے جنوری اورفروری 2016 کے دوران نیب کے تمام علاقائی بیوروز کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لیا تاکہ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین قمر زمان چوہدری کی طرف سے نئے شروع کئے گئے مقداری گریڈنگ سسٹم کی بنیاد پر نیب کے تما م علاقائی بیوروز اور ہیڈکوارٹر کے تمام ڈویژن کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لیا جاسکے۔

(جاری ہے)

قومی احتساب بیورو کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے چیئرمین نیب کا عہدہ سنبھالنے کے فوری بعد جہاں نیب میں بہت ساری اصلاحات متعارف کرائیں وہاں انہوں نے نیب کے تمام علاقائی دفاتر اور نیب ہیڈ کوارٹر کے تمام ڈویژن کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے معیاری گریڈنگ کا نظام وضع کیا۔ نیب کے تمام علاقائی بیورو کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد سینئر ممبر چیئرمین مانیٹرنگ اینڈ انسپکشن ٹیم نے نیب ہیڈکوارٹر کے تمام ڈویژن کی سال 2015کی کارکردگی سے متعلق چیئرمین نیب کو بریفنگ دی اور نیب ہیڈکوارٹر کے تمام ڈویژن کی خوبیوں اور خامیوں سے آگاہ کیا تاکہ مستقبل میں ان خامیوں پر قابو پایا جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ چیئرمین نیب کی ہدایت پر معیاری گریڈنگ کا نظام وضع کیا گیا اس نظام کے تحت یکساں معیار پر نیب کے تمام بیوروز کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اس نظام کے تحت 80 فیصد حاصل کرنے پر کارکردگی شاندار‘ 60 سے 79 فیصد نمبر حاصل کرنے پر بہت اچھی ‘ 40 سے 49 فیصد نمبر حاصل کرنے پر اچھی اور 40 فیصد سے کم نمبر حاصل کرنے پر کارکردگی اوسط سے کم قرار دی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی ہدایت پر کام کو نمٹانے کے لئے 10 ماہ کاوقت مقررکیا گیا ہے۔ 2 ماہ میں مقدمات کو شکایات کی جانچ پڑتال، 4 ماہ میں انکوائری اور4 ماہ میں انوسٹی گیشن کر کے 10 ماہ میں ریفرنس احتساب عدالت میں بھیجنے کے لئے مدت مقرر کی گئی ہے بریفنگ کے دوران بتایا گیاکہ نیب کے تمام علاقائی بیوروز نیب کا اہم آپریشنل جزوہیں جو فیلڈ آپریشن، شکایات کی جانچ پڑتال، انوسٹی گیشن اور مقدمات کی سماعت کے دوران پیروی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

سینئر ممبر چیئرمین انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ ٹیم نے بتایا کہ جزوی مقداری گریڈنگ نظام پر مبنی طریقہ کار سے تیار شدہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیب ہیڈ کوارٹرز اور نیب کے تمام علاقائی بیوروز کی کارکردگی میں گزشتہ سال کی نسبت بہتری آئی ہے جبکہ 2015ء میں انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ ٹیم کی جانب سے جن خامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے انہیں مستبل میں بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ نیب زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ملک بھر سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے۔انہوں نے سینئر ممبر چیئرمین انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ ٹیم کو ہدایت کی کہ وہ تمام نتائج تما م علاقائی بیوروز کو بھیجیں تاکہ وہ اپنی خامیا ں کو دور کر سکیں اور ان کی کارکردگی میں مزید بہتری لائی جا سکے ۔چیئرمین نیب نے چیئرمین انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ ٹیم کے کام کو بھی سراہا۔ ۔