ہر شہری کو ریاست سے ہرطرح کی معلومات حاصل کرنے کا حق اور ریاست کو عوام کے سامنے جوابدہ ہونا چاہیئے

رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ پر خلوص نیت سے کام ہورہا ہے، مشیر قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب

جمعرات 24 مارچ 2016 17:20

کراچی ۔ 24 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔24 مارچ۔2016ء) وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی پوری کوشیش ہے کہ عوام کی ہرطرح کی معلومات کے حصول کا حق دیا جائے اس سلسلے میں "رائٹ ٹو انفارمیشن" ایکٹ پر خلوص نیت سے کام ہورہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز غیر سرکاری تنظیم" شہری "کے زیر اہتمام "حق معلومات آئین کے آرٹیکل 19-A کی روشنی میں" کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہر شہری کو حق حاصل ہے کہ وہ ریاست سے ہرطرح کی معلومات حاصل کرے اور ریاست کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کے سامنے جوابدہ بنے۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے سندھ حکومت پوری کوشش کر رہی ہے کہ "رائٹ ٹو انفارمیشن" پر قانون سازی کی جائے اس لیے سول سوسائٹی اور دیگر ادروں نے ملکر ڈرافٹ تیا رکیا ہے جو محکمہ قانون کو وصول ہوچکا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس ڈرافٹ پر قانونی پچیدگیوں اور دیگر امور کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ جس کے بعد "رائٹ ٹو انفارمیشن" بل کو اسمبلی پیش کیاجائیگا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری یہ بھی کوشش ہے کہ تمام ادارے اس حوالے سے کی جانے والی قانون سازی سے قبل کوئی ایسا لائحہ عمل مرتب کرلیں جس سے عوام کو معلومات کے حصول میں آسانی ہوسکے۔ اس موقع پر سندھ مدرستہ اسلام یونیورسٹی کے وائس چانسلر محمد علی شیخ نے کہا کہ "رائٹ ٹو انفارمیشن" کے حوالے سے خیبر پختوانخوہ اور پنجاب کی حکومتوں نے کا فی کام کیا ہے اور اب اس کی سندھ میں اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا اب اس طرف جارہی ہے کہ عوام کو معلومات فراہم کی جائیں اور عوام سے کچھ نہ چھپایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ میں کسی بھی قسم کی معلومات عام شہری کو ایک خاص حد تک فراہم کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 26 سول سوسائٹی کی تنظیمیں مل کر مطالبہ کر رہی ہے کہ عام آدمی کوکسی بھی ادارے سے معلومات حاصل کرنے کا حق دیا جائے۔ اس موقع پر انفارمیشن کمشنر پنجاب احمد مختار علی نے کہا کہ بدقسمتی سے آج عوام کو بنیادی معلومات کے حصول کے لیے بھی رشوت دینی پڑتی ہے اگرہم ڈسٹرکٹ کورٹس میں جا کر دیکھیں تو عام آدمی آپنے حق اور معلومات کے حصول کے لیے مارا مارا پھر رہا ہوتاہے۔

اس موقع پر پروجیکٹ مینجر"شہری" سید رضاعلی گردیزی، چیف انفارمیشن کمشنر خیبر پختونخواہ صاحبزادہ محمد خالد، نے بھی خطاب کیا۔