بھارت ایک ارب ہرجانہ دے کر قطر سے ایل این جی معاہدے سے نکلا اور ہم نے معاہدہ کرلیا، اعتزاز احسن

معاہدے کی بجائے کھیپ خریدنی چاہئے تھے،حکومت نے 2018ء کے انتخابات میں فائدے کے لئے پٹرول سستا کر رکھا ہے پاکستان میں سب کا احتساب ہورہا ہے صرف شریف برادران کا نہیں ہورہا،نجی ٹی وی کو انٹرویو

بدھ 23 مارچ 2016 22:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23 مارچ۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ بھارت ایک ارب ہرجانہ دے کر قطر سے ایل این جی معاہدے سے نکلا اور ہم نے معاہدہ کرلیا،معاہدے کی بجائے کھیپ خریدنی چاہئے تھے،حکومت نے 2018ء کے انتخابات میں فائدے کے لئے پٹرول سستا کر رکھا ہے،پاکستان میں سب کا احتساب ہورہا ہے صرف شریف برادران کا نہیں ہورہا۔

نجی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو میں اعتزاز احسن نے کہا کہ پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینا سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں تھا بلکہ یہ فیصلہ حکومت کا تھا،چوہدری نثار نے فیصلہ پڑھا ہی نہیں میں نے اجلاس کے دوران فیصلہ ان کی میز پر رکھا لیکن وہ بغیر پڑھے وہیں چھوڑ کر خود چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ مشرف کو گارڈ آف آنر دینا غلط تھا،گارڈ آف آنر نہیں ملنا چاہئے تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف ایک دو ہفتے میں واپس آئے گا اور پھر چلا جائے گا،خواجہ آصف،سعد رفیق اور احسن اقبال نے خود بیانات دئیے تھے کہ مشرف کا احتساب نہ ہوا تو استعفے دے دیں گے لیکن اب وہ اپنے بیانات سے مکر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آئین کی کوئی حیثیت نہیں اور قانون کی بالادستی نہیں ہے کسی کا احتساب ہورہا ہے اور کسی کا نہیں ہورہا لیکن یہ واضح ہے کہ شریف برادران کا کوئی احتساب نہیں ہورہا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے تیل کی قیمتوں کے ساتھ قطر سے 15سال کیلئے ایل این جی معاہدہ کیا ابھی تو تیل سستا ہے،ایل این جی معاہدہ کیا ابھی تو تیل سستا ہے ایل این جی کی قیمت کم ہوگی لیکن15سال میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا تو یہ قیمتیں بھی بڑھ جائیں گی،پاکستان کو قطر سے ایل این جی کا طویل معاہدہ کرنے کی بجائے کھیپ خریدنی چاہئے تھی کیونکہ آئندہ برسوں میں امریکہ اور دیگر ممالک سے سستی ایل این جی ملے گی۔انہوں نے کہا کہ لاہور میں تاریخی عمارتوں کو نہ مٹایا جائے اسے اتنا زیادہ ماڈرنائز نہ بنائیں کہ تاریخی ورثہ ہی نہ رہے

متعلقہ عنوان :