صوبے سے فرسودہ نظام اور پٹوار کلچر کے خاتمے کا عزم کیا اور آج صوبے کے عوام کی پٹوار کلچر سے جان چھڑانے میں کامیاب ہوئے ہیں‘ حکومتی مشینری اور منصوبے پر کام کرنے والی پوری ٹیم کی شبانہ روز محنت اور کاوشیں رنگ لائی ہیں

صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا بابرحسین کی بات چیت

بدھ 23 مارچ 2016 20:57

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 مارچ۔2016ء) صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا بابرحسین نے کہا ہے کہ ہم نے صوبے سے فرسودہ نظام اور پٹوار کلچر کے خاتمے کا عزم کیا تھا اور آج صوبے کے عوام کی پٹوار کلچر سے جان چھڑانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ حکومتی مشینری اور منصوبے پر کام کرنے والی پوری ٹیم کی شبانہ روز محنت اور کاوشیں رنگ لائی ہیں اور صوبے کی تمام تحصیلوں میں لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن کا جدید نظام رائج ہو چکا ہے جہاں عوام کو 30 منٹ میں فرد ملکیت مل رہی ہے جبکہ انتقال اراضی کا عمل 50 منٹ میں مکمل ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 68 سالوں سے جائیدادوں کے معاملات پر قتل ہو رہے تھے، خاندانی دشمنیاں بڑھ رہی تھیں، رشتے داریاں دشمنیوں میں بدل رہی تھیں، بے جا مقدمہ بازی میں لوگوں کا وقت اور پیسہ ضائع ہوتا تھا۔

(جاری ہے)

ہم نے لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن کے جدید نظام سے اس کی تلافی کر دی ہے۔ اب کسی کو فرد ملکیت کے حصول اور انتقال اراضی کے معاملات میں رشوت نہیں دینا پڑے گی بلکہ اراضی سنٹر میں آنے والے اراضی مالکان کے مسائل باوقار طریقے سے حل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس جدید نظام کو قانون سازی کے ذریعے مضبوط بنائیں گے تاکہ حکومت بدل بھی جائے تو یہ نظام چلتا رہے۔ انہوں نے کہا کہ جدید نظام کے تحت 50 لاکھ غلطیوں کی تصحیح کی گئی ہے جبکہ کرپشن میں ملوث تقریباً100افراد کونوکری سے نکالا جاچکا ہے۔ پٹوار کلچر ماضی کا قصہ پارینہ بن چکا ہے۔ان پڑھ پٹوار سسٹم ہویا پڑھا لکھا پٹوار سسٹم کسی کو قریب نہیں آنے دینا؂