وزارت پانی و بجلی نے نئے توانائی کے منصوبوں میں شفافیت کیلئے دلچسپی ظاہر کر نیوالی کمپنیوں کو منصوبوں کی بولی میں شمولیت سے قبل کرپشن اور بدعنوانی نہ کرنے کا حلف نامہ جمع کرا نے کا پابند بنا دیا

بدھ 23 مارچ 2016 16:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 مارچ۔2016ء) وزارت پانی و بجلی نے نندی پور منصوبے پر شدید سیاسی تنقید سے سبق سیکھتے ہوئے آئندہ نئے توانائی کے منصوبوں میں شفافیت کیلئے دلچسپی ظاہر کر نیوالی کمپنیوں کو منصوبوں کی بولی میں شمولیت سے قبل کرپشن اور بدعنوانی نہ کرنے کا حلف نامہ جمع کرا نے کا پابند بنا دیا ، ایم او یو میں کمپنیاں اقرار کریں گی کہ وہ یاان کے پارٹنر منصوبے کے لئے خریداری اور کام کے دوران اخلاقیات اور ایمانداری کے اعلیٰ معیار کو اپنا ئیں گئیں،وزارت نے پنجاب میں ایل این جی کی بنیاد پر بجلی پیدا کرنے والے 2400میگا واٹ کے دو منصوبوں کے لئے آپریشن اینڈ مینٹیننس (او اینڈ ایم) کنٹریکٹ کا عمل کا آغاز بھی کردیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نندی پور پاور پراجیکٹ سے سبق سیکھتے ہوئے حکومت نے پنجاب میں ایل این جی کی بنیاد پر بجلی پیدا کرنے والے 2400میگا واٹ کے دو منصوبوں کے لئے آپریشن اینڈ مینٹیننس (او اینڈ ایم) کنٹریکٹ کا عمل کا آغاز کردیا ہے منصوبے 2018 کی پہلی سہ ماہی میں مکمل کئے جائیں گے‘ وزارت پانی و بجلی کی جانب سے بولی میں شمولیت کے لئے دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں کو کہا گیا ہے کہ وہ ایک معاہدہ جمع کرائیں جس میں وہ اقرار کریں کہ ان کی کمپنی یا پارٹنر منصوبے کے لئے خریداری اور کام کے دوران اخلاقیات اور ایمانداری کے اعلیٰ معیار کو اپنایا جائے گا۔

(جاری ہے)

اگر بولی دہندگان کی جانب سے فراڈ‘ کرپشن کی نامناسب سرگرمی کی وجہ سے بولی کے عمل پر اثر انداز ہونے کی کوشش پکڑی گئی تو اس میں ملوث بولی دہندگان کو نااہل قرار دیکر بلیک لسٹ کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ نندی پور پاور پراجیکٹ سے انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے کمپنیوں سے او اینڈ ایم کنٹریکٹ کرنے سے 425 میگا واٹ منصوبہ کی بروقت تکمیل نہ ہوسکی جس کی وجہ سے حکومت کو شدید سیاسی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

متعلقہ عنوان :