حکومت نے ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کا عہد کر رکھا ہے، قوم کو اس وقت انتہا پسندی اور دہشت گردی کے چیلنجوں کا سامنا ہے، رواداری اور برداشت کے جذبے کو فروغ دیئے بغیر ان کا مقابلہ ممکن نہیں، 23مارچ وطن عزیز کی تعمیر وترقی کے عزم کی تجدید کا دن ہے ،صدر ممنون حسین کا یوم پاکستان کے موقع پر پیغام

منگل 22 مارچ 2016 21:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 مارچ۔2016ء) صدر ممنون حسین نے کہاہے کہ حکومت نے ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کا عہد کر رکھا ہے، قوم کو اس وقت انتہا پسندی اور دہشت گردی کے چیلنجوں کا سامنا ہے رواداری اور برداشت کے جذبے کو فروغ دیئے بغیران کا مقابلہ ممکن نہیں،ہم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اختلافات کے خاتمے، بھائی چارے کے فروغ اور برداشت کی اعلیٰ اقدارکو فروغ دے کر ہی کامیاب ہو سکتے ہیں، 23مارچ اس عہد کی تجدید کا دن ہے جس میں پاکستانی قوم مساوات اور عدل کے زریں اصولوں کی روشنی میں وطن عزیز کی تعمیر وترقی کا عزم نو کرتی ہے۔

یوم پاکستان پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہاکہ 23مارچ اس عہد کی تجدید کا دن ہے جس میں پاکستانی قوم مساوات اور عدل کے زریں اصولوں کی روشنی میں وطن عزیز کی تعمیر وترقی کا عزم نو کرتی ہے جو قیام پاکستان کا اصل مقصد ہے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ہم بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناحؒ اور تحریک آزادی کے دیگر عظیم قائدین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنھوں نے اپنے اخلاص، تدبر اور بے مثال قربانیوں سے قوم کو متحد کرکے حصول پاکستان کی منزل آسان بنادی۔

قومی زندگی کے اس اہم موقع پر میں آپ کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ پاکستان کا قیام ایک طویل جمہوری جدوجہد کے نتیجے میں ممکن ہوا اور اب اس کی ترقی اور استحکام کا راز بھی جمہوریت ہی میں پوشیدہ ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ رواداری اور برداشت کے جذبے کو فروغ دیا جائے جو جمہوریت کی اصل روح ہے کیوں کہ قوم کو اس وقت انتہا پسندی اور دہشت گردی کے جن چیلنجوں کا سامنا ہے، اُن کا مقابلہ اس کے بغیر ممکن نہیں۔

یہ ایک تکلیف دہ حقیقت ہے کہ دہشت گردی نے پاکستانی معاشرے کے تمام طبقات کو متاثر کیا ہے۔ دہشت گردوں نے تعلیمی اداروں اور عوامی مقامات حتیٰ کہ عبادت گاہوں کو بھی معاف نہیں کیا جس سے ان کے منفی اور تخریبی عزائم کا اظہار ہوتا ہے۔ مجھے اطمینان ہے کہ اس عفریت کے مقابلے میں پاکستانی قوم یک جان ہے اور اس نے ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کا عہد کر رکھا ہے۔

ہم اس جنگ میں اختلافات کے خاتمے، بھائی چارے کے فروغ اور برداشت کی اعلیٰ اقدارکو فروغ دے کر ہی کامیاب ہو سکتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے ضروری ہے کہ ملک میں تعلیم عام کی جائے اور ترقی کے ثمرات سے ہر پاکستانی فائدہ اٹھا سکے۔ میں دعا کرتا ہوں کہ اﷲ تعالیٰ ہمیں خلوص نیت کے ساتھ اپنے وطن کی خدمت کا جذبہ عطا فرمائے تاکہ ہم اپنے جلیل القدر بزرگوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان کو عظیم سے عظیم تر بنا دیں، آمین۔