ٹی بی کی بیماری کے لحاظ سے پاکستان دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے جو قابل تشویش امر ہے ٗ سائرہ افضل تارڑ

منگل 22 مارچ 2016 19:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 مارچ۔2016ء)وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے کہاہے کہ ٹی بی کی بیماری کے لحاظ سے پاکستان دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے جو قابل تشویش امر ہے ٗ مریضوں کو مفت علاج معالجے کے دوران مسلسل حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔نیشنل ٹی بی کنٹرول پروگرام منسٹری آف نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کو آرڈینیشن کے زیر اہتمام نظریۂ پاکستان کونسل ایف نائن پارک اسلام آباد میں ٹی بی کے عالمی دن کی مناسبت سے ایک سیمینار منعقد ہوا۔

وزیر مملکت نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ٹی بی کی روک تھام کی ضرورت پر زور دیا جس سے ہرروز بہت سے لوگ زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔ ٹی بی کی بیماری کے لحاظ سے پاکستان دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے جو کہ قابل تشویش امر ہے۔

(جاری ہے)

ٹی بی کی روک تھام کیلئے اس مرض کی علامات کے بارے میں آگاہی اور مریضوں کو مفت علاج معالجے کے دوران مسلسل حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔

ٹی بی کا مقررہ مدت تک پورا علاج کرانا ضروری ہے ورنہ ٹی بی خطرناک ہو سکتی ہے۔ ٹی بی کے بارے میں لوگوں کا امتیازی رویہ اس مرض کے روک تھام میں بڑی رکاوٹ ہے اس لئے عوام میں ٹی بی کے بارے میں تعلیم اور شعور پیدا کرکے اس وباء کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ وفاقی وزیر مملکت نے کہا کہ حکومت پاکستان ملک کو ٹی بی سے پاک بنانے کیلئے مربوط کوششیں کر رہی ہے۔

تاہم یہ بھی ہم جانتے ہیں کہ ٹی بی کے علاج اور علامات کے بارے میں عوام کم جانتے ہیں۔ میرا یہ یقین ہے کہ بطور قوم ہم ٹی بی کے خلاف لوگوں میں شعور اجاگر کر کے عوام الناس کو ٹی بی سے بچا سکتے ہیں۔ انہوں نے ٹی بی کے خلاف جنگ میں صف اول کا کردار ادا کرنے والے افراد اور اداروں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے نیشنل ٹی بی کنٹرول پروگرام کی کوششوں کو سراہا اور اس یقین کا اظہار کیا کہ این ٹی پی کی ٹیم اس وبائی مرض کے خاتمے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ٹی پی نے اس سمینار کے ذریعے تمام ذمہ داران کو ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع کر کے بڑی کامیابی حاصل کی ہے ۔