ہم پارلیمنٹ میں جنگ نہیں چاہتے ٗ چوہدری نثار علی خان نوازشریف کو بے عزت کراناچاہتے ہیں ، سید خورشید شاہ

برے سے برا وقت آجائے تو بھی پارلیمنٹ کے خلاف نہیں جائینگے ٗ چوہدری نثار کے خلاف تحریک استحاق واپس لینے کا فیصلہ ابھی تک نہیں کیا ٗ قومی ائیر لائن کی نجکاری سے متعلق تمام امور کا جائزہ بھی 7 اپریل کو کمیٹی ہی لے گی ٗ میڈیا سے گفتگو

منگل 22 مارچ 2016 19:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 مارچ۔2016ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہم پارلیمنٹ میں جنگ نہیں چاہتے ٗ چوہدری نثار علی خان نوازشریف کو بے عزت کراناچاہتے ہیں ٗبرے سے برا وقت آجائے تو بھی پارلیمنٹ کے خلاف نہیں جائینگے ٗ چوہدری نثار کے خلاف تحریک استحاق واپس لینے کا فیصلہ ابھی تک نہیں کیا ٗ قومی ائیر لائن کی نجکاری سے متعلق تمام امور کا جائزہ بھی 7 اپریل کو کمیٹی ہی لے گی۔

منگل کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہاکہ جس شخص کو غدار قرار دیا گیا،ہم نے اس سے حلف لیا تھا حلف لینے کی وجہ سے ہی ہم نے اس کے خلاف غداری کا مقدمہ درج نہیں کیا ہم 5 سال پرویز مشرف کے خلاف عدالت نہیں گئے تو اب کیوں جاتے؟ ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ نے نواز شریف کو مشرف پر غداری کا مقدمہ درج کرنے کی اجازت دی تھی اب مشرف کو بیرون ملک بھیجنے کے معاملے سے متعلق پارلیمنٹ سے مشاورت کی جاتی، غداری کا مقدمہ 12 اکتوبر سے شروع ہوتا تو سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری بھی لپیٹ میں آسکتے تھے ؟ سید خورشید شاہ نے کہا کہ ہمارے ساتھ این آر او کو جوڑا جارہا ہے ٗہم نے جو این آر او کیا تھا اس کا فائدہ تمام سیاسی جماعتوں نے اٹھایا ۔

نواز شریف اور ان کے بھائی این آر او کے بغیر وطن واپس نہیں آسکتے تھے یہ پہلی ڈیل نہیں جس مشرف نے نواز شریف کو ڈیل کے ذریعے بیرون ملک بھیجا اسی نے مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی ۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اپنے کچھ وزرا سے ڈرتے اور گھبراتے ہیں اور چوہدری نثار تو ان کو بے عزت کرانا چاہتے ہیں،ہم نے چوہدری نثار کے خلاف تحریک استحاق واپس لینے کا فیصلہ ابھی تک نہیں کیا ۔

پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے سید خورشید شاہ نے کہاکہ حکومت نے پی آئی اے بل کو 3 ہفتوں کے لئے مؤخر کردیا ہے یہ کسی کی ہار یا جیت نہیں پارلیمنٹ اور جمہوری اداروں کی جیت ہے حکومت نے گھٹنے ٹیکے یا نہیں اس پر کوئی بات نہیں کروں گا اور نہ ہی میڈیا اس معاملے پر کوئی بات کرے ۔ انہوں نے کہاکہ 7 اپریل کو پارلیمانی کمیٹی اپنی رپورٹ پیش کرے گی جب کہ قومی ائیر لائن کی نجکاری سے متعلق تمام امور کا جائزہ بھی 7 اپریل کو کمیٹی ہی لے گی اور 11 اپریل کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے گا ۔