حکومت نے اپوزیشن کے مطالبہ پر پی آئی اے کے حوالے سے بل کو 3ہفتوں کیلئے موخر کردیا

منگل 22 مارچ 2016 14:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 مارچ۔2016ء) حکومت نے اپوزیشن کے مطالبہ پر پی آئی اے کے حوالے سے بل کو تین ہفتوں کے لئے موخر کردیا‘ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پی آئی اے کو پبلک لمیٹڈ کمپنی بنانے کے حوالے سے بل پر ہونے والے مذاکرات میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ بل پر مشاورت اور سفارشات کی تیاری کے لئے حکومت اور اپوزیشن کی دس رکنی کمیٹی تشکیل دیدی جو بل پر غور کرکے تین ہفتوں میں سفارشات پیش کرے گی اور بل کا نیا مسودہ تیار کرکے تین ہفتوں بعد جوائنٹ سیشن میں پیش کیا جائے گا‘ کمیٹی میں قومی اسمبلی کے سات اور سینٹ کے تین اراکین شامل ہونگے جبکہ اپوزیشن کے چھ اور حکومت کے چار اراکین کمیٹی میں شامل ہوں گے۔

منگل کو حکومت اور اپوزیشن کی جماعتوں کے رہنماؤں کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں کمیٹی روم نمبر چار پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں حکومت پی آئی اے کے حوالے سے بل کو تین ہفتوں کے لئے موخر کرنے پر رضامند ہوگئی اجلاس میں بل کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کی دس رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی جو بل کے حوالے سے سفارشات تیار کرے گی جس کے بعد ایک نیا مسودہ تیار کیا جائے گا اور تین ہفتوں میں پارلیمنٹ کا جوائنٹ سیشن بلا کر اس میں پیش کیا جائے گا۔

اپوزیشن نے واضح کیا تھا کہ وہ بل کو موجودہ شکل میں قبول نہیں کرے گی۔ اپوزیشن نے ملازمین اور پی آئی اے کے اثاثوں کے تحفظ کی بھی یقین دہانی مانگی تھی۔ اجلاس میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق‘ اسحاق ڈار‘ خورشید شاہ‘ اعتزاز احسن‘ مولانا عطاء الرحمن‘ آفتاب شیرپاؤ‘ محمود خان اچکزئی‘ مشاہد حسین سید‘ اکرم درانی‘ راجہ ظفر الحق‘ مشاہد الله خان‘ میر حاصل بزنجو‘ اسد عمر‘ صاحبزادہ طارق الله‘ غلام احمد بلور اور میاں عتیق سمیت حکومت اور پارلیمنٹ میں موجود تمام اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے شرکت کی۔

حکومت اور اپوزیشن کی دس رکنی کمیٹی میں سعید غنی‘ زاہد حامد‘ شاہد خاقان عباسی‘ خرم دستگیر‘ سید نوید قمر‘ اسد عمر‘ فاروق ستار‘ مولانا فضل الرحمن‘ مشاہد الله خان‘ میر حاصل بزنجو شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :