ایران نے پاکستان آزا دانہ تجارتی معاہدے کے تحت مذاکرات کرنے کی حامی بھرلی

ایرانی صدر کے دورہ پاکستان میں ایف ٹی اے کے حوالے سے مذاکرات کئے جائینگے معاہدہ کے تحت دونوں ممالک کی باہمی تجارت کو آئندہ پانچ سالوں تک پانچ ارب ڈالر تک لے جایا جائے گا ، ذرائع

منگل 22 مارچ 2016 13:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔22 مارچ۔2016ء) ایران نے پاکستان سے فری ٹریڈ معاہدہ ( ایف ٹی اے ) کے تحت مذاکرات کرنے کی حامی بھرلی ، ایرانی صدر حسن روحانی کے دورہ پاکستان کے موقع پر ایف ٹی اے کے حوالے سے مذاکرات کئے جائینگے فری ٹریڈ معاہدہ کے تحت دونوں ممالک کے مابین باہمی تجارت کو آئندہ پانچ سالوں تک پانچ ارب ڈالر تک لے جایا جائے گا ۔

ذرائع کے مطابق ایران نے فریڈ ٹریڈ معاہدہ کے تحت پاکستان سے مذاکرات کرنے پر رضا مندی ظاہر کردی ہے ایرانی صدر کے پچیس اور چھبیس مارچ کے دورہ پاکستان کے موقع پر ایف ٹی اے کے حوالے سے مذاکرات کئے جائینگے ۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ پاکستان نے ایران پر عالمی پابندیاں ختم ہونے کے بعد فری ٹریڈ معاہدہ کرنے کیلئے مذاکرات کرنے کا فیصلہ کیا تھا وفاقی وزیرتجارت نے پاکستان میں نئے تعینات ہونے والے ایرانی سفیر سے ایف ٹی اے معاہدہ کرنے میں دلچسپی ظاہر کی تھی ایران پر عالمی پابندیاں ختم ہونے کے بعد ایف ٹی اے معاہدہ کرنے میں دلچسپی ظاہر کی تھی ایران عالمی پابندیاں ختم ہونے کے بعد پاکستان نے جنوری میں ایران پرپابندیاں ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا تھا جبکہ اسٹیٹ بینک نے پاکستانی تاجروں کو ایران سے یورو میں تجارت کرنے کی اجازت دے دی تھی اس وقت پاکستان اورایران کے مابین تجارت کا حجم ستائیس کروڑ ڈالر ہے ۔

(جاری ہے)

ایران پر عالمی پابندیاں لگنے سے پہلے پاکستان اور ایران کے مابین تجارت کا حکم ایک ارب ڈالر کے قریب تھا مگر پابندیاں لگنے کے بعد یہ کم ہوکر ستائیس ارب ڈالر تک محدود ہوگیا ہے ذرائع نے مزید بتایا کہ فری ٹریڈ معاہدہ کے بعد دونوں ممالک کے مابین باہمی تجارت کو آئندہ پانچ سالوں کے دوران پانچ ارب ڈالر تک لے جانے کی کوشش کی جائے گی