لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری سکولوں میں پڑھائی جانے والی درسی کتب کے مسودات کو پنجاب کروکلیم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کی حتمی منظور ی سے مشروط کر دیا،،،عدالت نے محکمہ سکولز ایجوکیشن کو مسودات تیار کر کے حتمی منظور ی کے لئے پنجاب کروکلیم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈبھجوانے کے احکامات صادر کردیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 22 مارچ 2016 11:48

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 مارچ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اعجازالاحسن نے کیس کی سماعت کی۔عدالت نے فریقین کے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے پنجاب کروکلیم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کو سرکاری سکولوں میں پڑھائی جانے والی درسی کتب کے مسودات کو مرتب کرنے،،،تحریر و ترتیب کے بارے میں فوری طور پر پالیسی وضع کرنے کا حکم دے دیا۔

(جاری ہے)

عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری سکولوں میں پڑھائی جانے والی درسی کتنے کے مسودات محکمہ سکولز ایجوکیشن تیار کر کے پنجاب کروکلیم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کو بھجوائے گا جس کی حتمی منظوری پی سی ٹی بی سے حاصل کی جانی لازم ہے۔عدالت نے نجی پبلشرز کو مشروط طور پر کتب کی چھپائی کی اجازت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پنجاب کروکلیم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ ایکٹ نجی پبلشرز کو کتب کی چھپائی کی اجازت دیتا ہے تو انہیں کتب چھاپنے دی جائیں۔عدالت نے پنجاب کروکلیم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈکو ریگولیٹر کا کردار ادا کرنے کا حکم دے دیا۔