عراق کے شہر موصل میں فضائی حملوں میں داعش کے 100جنگجو ہلاک ،خودکش حملوں میں 6 فوجی مارے گئے

عراقی فوج کا داعش کے اہم ترین کمانڈر اور ’وزیر جنگ‘ ابو عمر الشیشانی کی لاش برآمد کرنے کا دعویٰ

پیر 21 مارچ 2016 22:21

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21 مارچ۔2016ء )عراق کے شہر موصل میں فضائی حملوں میں داعش کے 100جنگجو ہلاک ہوگے جبکہ الانبار میں داعش کے خودکش حملوں میں 6 فوجی مارے گئے ،ادھر عراقی فوج نے داعش کے اہم ترین کمانڈر اور ’وزیر جنگ‘ ابو عمر الشیشانی کی لاش برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق عراقی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ موصل شہر میں فضائی حملوں میں دو روز کے دوران 100داعشی جنگجو مارے گئے ۔

حملے موصل یونیورسٹی سمیت دیگر علاقوں میں کیے گیے تاہم طلباء کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ادھر عراقی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ داعش کے اہم ترین کمانڈر اور ’وزیر جنگ‘ ابو عمر الشیشانی کی لاش برآمد کرلی گئی ہے ۔عراقی فوج کا کہنا ہے کہ مشرقی رمادی کے علاقے میں کلیئرنس آپریشن کے دوران داعش کے 10 جنگجوؤں کی لاشیں ملی ہیں جن میں ابو عمر الشیشانی بھی شامل ہے ۔

(جاری ہے)

الشیشانی ابوبکر البغدادی کا قریبی ساتھی سمجھا جاتا تھا اور اس کے زندہ یا مردہ ہونیکی اطلاع دینے پر 50 لاکھ ڈالر انعام مقرر تھا۔ امریکی حکام نے داعش کے اہم ترین کمانڈر اور ’وزیر جنگ‘ ابو عمر الشیشانی کی شام میں فضائی کارروائی کے دوران ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔دوسری جانب جہادیوں کی جانب سے کئے گئے ایک دہشت گردانہ حملے میں کم ازکم چھ فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ پانچ خودکش بمباروں نے بارود سے بھری گاڑیاں انبار صوبے کے علاقے البغدادی میں واقع ایک چیک پوائنٹس سے ٹکرا دیں۔ اس کے بعد چند جہادیوں کی جانب سے اس چیک پوسٹ پر فائرنگ بھی کی گئی۔ فوجی بیان کے مطابق ان حملہ آوروں میں سے زیادہ تر کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔