ن لیگ نے مشرف کو باہر جانے کی اجازت دیکر تیسرا این آر او کیا،شرمندگی چھپانے کیلئے غلط بیانی کی جارہی ہے،مولابخش چانڈیو

ایک طرف ماڈل ایان علی کو بیرون ملک جانے سے روکا جاتا ہے دوسری طرف سنگین مقدمات میں نامزد مشرف کو بیرون ملک بھیج دیا جاتا ہے یہ کہاں کا قانون ہے؟، مشیر اطلاعات سندھ

پیر 21 مارچ 2016 19:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 مارچ۔2016ء) سندھ کے مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ ن لیگ نے پرویز مشرف کو باہر جانے کی اجازت دے کر تیسرا این آر او کیا ہے ۔شرمندگی چھپانے کے لیے غلط بیانی سے کام لیاجارہا ہے ۔حکومت مان لے کہ اس سے غلطی ہوئی ہے ۔ ایک طرف ماڈل ایان علی کو بیرون ملک جانے سے روکا جاتا ہے تو دوسری طرف سنگین مقدمات میں نامزد پرویز مشرف کو بیرون ملک بھیج دیا جاتا ہے یہ کہاں کا قانون ہے۔

کیا ایان علی اور عتیقہ اوڈھو کا جرم پرویز مشرف کے جرم سے بڑا ہے؟۔ایم کیو ایم کے قائد کہتے تھے کہ کمال جیسا میئر نہ آیا تھا اور نہ آئے گا ۔مصطفی کمال ایم کیو ایم کے قائد کے لاڈلے تھے ۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے پیر کو سندھ اسمبلی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ حکومت نے مشرف کو باہر جانے کی نہ صرف خود اجازت دی بلکہ تیسرا این آر او بھی کیا ہے ۔

حکومت مان لے کہ یہ سب کچھ مصلحت کے تحت کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ دو روز گزر گئے لیکن پرویز مشرف کے علاوہ کوئی بات نہیں کی جارہی اب حکومت اپنی غلطی چھپانے کیلئے غلط بیانی کا سہارا لے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے خلاف الائنس بنانے والے صرف باتیں کرتے ہیں ۔ان کے پاس کوئی وژن نہیں ہے ۔سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے احتجاج کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ایم کیو ایم والے ویسے ہی سوالوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں ۔

ایم کیو ایم کے واک آؤٹ میں سید سردار احمد کا شامل نہ ہونا ان کا ذاتی معاملہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین بڑے فخر سے کہتے تھے کہ کمال جیسا میئر نہ آیا تھا اور نہ آئے گا ۔مصطفی کمال الطاف حسین کے لاڈلے تھے ۔ مشیر اطلاعات نے کہا کہ مصطفی کمال حکومت کے لاڈلے ہیں لیکن ہو سکتا ہے کہ نتائج تبدیل ہوجائیں کیوں کہ ہر کمال کو زوال ہے۔