سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیرپاکستان کا حصہ ہے، غاصب بھارت کا اس پر کوئی حق نہیں‘ مقررین

تحفظ نسواں بل ملک کو لبرل اور سیکولر بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے،کروڑوں پاکستانی عوام سازشیں کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے پاکستانی قوم کو فکری انتشار کا شکار کرنے اور اس کا اسلامی تشخص تبدیل کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں،حکمران و سیاستدان ماضی میں کی جانے والی غلطیوں کا ازالہ کریں ‘حافظ محمد سعید،پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، مولانا امیر حمزہ، عبداﷲ گل، مولانا سیف اﷲ خالد و دیگر کا خطاب

پیر 21 مارچ 2016 19:53

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 مارچ۔2016ء) مذہبی ، سیاسی و سماجی جماعتوں کے قائدین نے نظریہ پاکستان رابطہ کونسل اور جماعۃالدعوۃ کی راولپنڈی، ہری پور ، کوئٹہ اور دیگر شہروں میں ہونے والی نظریہ پاکستان کانفرنسوں سے خطاب کرتے ہوئے کراچی سے پشاور تک نظریہ پاکستان مہم جاری رکھنے کا اعلان کیا اور کہا ہے کہ پاکستانی قوم کو فکری انتشار کا شکار کرنے اور اس کا اسلامی تشخص تبدیل کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں،حکمران و سیاستدان ماضی میں کی جانے والی غلطیوں کا ازالہ کریں اور اﷲ تعالیٰ سے کئے عہد کو پورا کرتے ہوئے ملک میں اسلامی نظام نافذ کیاجائے،سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیرپاکستان کا حصہ ہے‘ غاصب بھارت کا اس پر کوئی حق نہیں،تحفظ نسواں بل ملک کو لبرل اور سیکولر بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے،کروڑوں پاکستانی عوام یہ سازشیں ان شاء اﷲ کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے،آج ملتان میں بڑا نظریہ پاکستان کنونشن ہو گا۔

(جاری ہے)

کل 23مارچ کو لاہور سمیت پورے ملک میں نظریہ پاکستان کانفرنسوں، جلسوں اور ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا۔راولپنڈی ، ہری پور ، کوئٹہ اور دیگر شہروں میں ہونیو الے نظریہ پاکستان کنونشن اورکانفرنسوں سے امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید،پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، مولانا امیر حمزہ، عبداﷲ گل، مولانا سیف اﷲ خالد،مولانا شمشاد احمد سلفی، انجینئر نوید قمر، شمس الرحمن ، مولانا عبدالقادر سبحانی، حافظ طلحہ سعید،مفتی محمد قاسم، سرداز ایاز اشرف، شمس الرحمن و دیگر نے خطاب کیا۔

کانفرنسوں کے دوران شرکاء کی طرف سے پاکستان کا مطلب کیا‘ لاالہ الااﷲ کے نعرے لگائے جاتے رہے۔ اس موقع پر تمام مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد موجود تھے۔کانفرنسوں کے شرکاء کو نظریہ پاکستان سے متعلق خصوصی طور پر تیار کردہ ڈاکومنٹری بھی دکھائی گئی۔ نظریہ پاکستان رابطہ کونسل کی ملک گیر مہم عروج پر پہنچ گئی ہے۔

لاہورشہر کے مختلف مقامات پر موبائل دعوتی پروگرام کئے جا رہے ہیں اور مارکیٹوں،چوکوں ،چوراہوں واہم مقامات پر نظریہ پاکستان کے حوالہ سے ڈاکومنٹریز دکھائی جا رہی ہیں۔ گاڑیوں کے خصوصی فلوٹس بھی تیار کئے گئے ہیں ۔اسی طرح سوشل میڈیا پربھی بھرپور مہم چلائی جارہی ہے۔راولپنڈی کے مقامی شادی ہال اور ہری پور میں نظریہ پاکستان کانفرنسوں سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعہ الدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا کہدشمنان اسلام مسلمانوں کے خلاف متحد ہو کر سازشوں کے جال پھیلا رہے ہیں۔

ہمارے مسلمانوں کے ساتھ رشتے کلمہ طیبہ کی بنیاد پر ہیں۔کلمہ گو مسلمانوں کوآپس میں لڑنے کی بجائے اتحاد و اتفاق سے رہنا اور دشمنوں کی تمام سازشوں کو ناکام کرنا چاہیے ۔دعوت کا کام محبت،اخلاق اور دلیل کے ساتھ کرنا ہے۔پاکستان کی عوام کو کلمہ کی بنیاد پر متحد کرکے23 مارچ1940والا ماحول پھر سے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ نوجوان نسل کے ذہنوں سے پاکستان کا مطلب کیا‘ لاالہ الااﷲ کا نعرہ نکالنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔

ان کی پوری کوشش ہے کہ پاکستانی قوم کو فکری انتشارکا شکار کر دیا جائے۔ دشمنان اسلام کی خوفناک سازشوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم پورے ملک کے کونے کونے میں نظریہ پاکستان مہم جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ لوگوں کو قیام پاکستان کے حقیقی مقاصد سے آگاہ کیا جائے۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ یوم پاکستان کے موقع پر پورے ملک میں نظریہ پاکستان کے حوالہ سے تاریخی پروگرام ہوں گے جن میں پاکستان بھر کی تمام سیاسی، مذہبی و کشمیری جماعتوں کے قائدین شریک ہوں گے ۔

پاکستان کلمہ طیبہ کے نام پر حاصل کیا گیا ملک ہے۔وطن عزیزپاکستان کو قومیت،صوبائیت اور لسانیت کی بنیاد پر حاصل نہیں کیا گیا۔ 23مارچ1940کو لاہور کے منٹو پارک میں اسلامیان ہند سے قائد اعظم محمد علی جناح نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم مسلمان ہیں اورمسلمان ہندو کے ساتھ نہیں رہ سکتے۔ہماری تہذیب، کلچر ، مذہب،ثقافت،معیشت ان سے الگ ہے۔

ہم کلمہ طیبہ کی بنیاد پر پاکستان کا قیام چاہتے ہیں لیکن افسوس کہ الگ خطہ کے حصول کے بعد اﷲ سے کئے گئے عہد کو پورا نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے پاکستان آزمائشوں میں آ گیا۔اب پاکستان کو آزمائشوں سے نکالنے کے لئے پھر قوم کو لاالہ الااﷲ کے نعرے پر متحد کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ بیرونی قوتیں منظم منصوبہ بندی کے تحت مسلمانوں میں مایوسیاں پھیلارہی ہیں۔

ہم نے ان سازشوں کے آگے بند باندھنے ہیں۔مظلوم کشمیری مسلمانوں کی ہر ممکن مددکا سلسلہ بھی ان شاء اﷲ جاری رکھیں گے۔کشمیری مسلمان اگر پاکستان سے رشتہ کیا لاالہ الااﷲ کا نعرہ بلند کرتے ہوئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر رہے ہیں تو اسکے جواب میں پاکستان کا بھی فرض بنتا ہے کہ وہ کشمیریوں کو انڈیا کے مظالم کے چنگل سے آزاد کروائے۔جماعت اسلامی راولپنڈی کے امیر شمس الرحمن ، انجمن نوجوان پاکستان کے سربراہ عبداﷲ گل ، تحریک انصاف پنجاب کے جنرل سیکرٹری شاہد گیلانی ، انجمن تاجران کے رہنما شرجیل میر ، جماعۃ الدعوۃ راولپنڈی کے مسؤل مولانا عبدالرحمن ، غیاث الدین و دیگر نے کہاکہ دشمنان اسلام نوجوان نسل کے ذہنوں سے پاکستان کا مطلب کیا‘ لاالہ الااﷲ کا نعرہ نکالنے کی سازشیں کر رہے ہیں۔

اﷲ کے دشمنوں کی خوفناک سازشوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم پورے ملک کے کونے کونے میں نظریہ پاکستان مہم چلارہے ہیں تاکہ لوگوں کو قیام پاکستان کے حقیقی مقاصد سے آگاہ کیا جائے۔نظریہ پاکستان رابطہ کونسل کے زیر اہتمام ہری پورکے مقامی ہوٹل میں میں نظریہ پاکستان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے جماعۃالدعوۃ کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید ، مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنما ملک مصطفی، پیپلز پارٹی ہزارہ کے آرگنائزر سردار ایاز اشرف، جے یو آئی ف کے مرکزی رہنما راحت حسین ، متحدہ علماء کونسل کے سیکرٹری قاضی مجتبیٰ، جمعیت علمائے پاکستان کے جنرل سیکرٹری مفتی اظہر محمود، چیمبر آف کامرس کے صدر ملک محمد نذیر، تحریک صوبہ ہزارہ کے مرکزی رہنما میجر (ر)جمیل کیانی، مولانا عبدالوحید شاہ، قاری فضل الرحمن،قاری محمد یوسف، قاری عبدالخالق،توحیدالرحمن توحیدی، سید حلیم پاشا راجہ حفیظ انور، اویس جمیل، اورنگزیب، عتیق الرحمن چوہان، ابوولید ہزاروی، عبدالرحمن سالار نے ودیگر نے کہاکہ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آنے والے ملک کو سیکولر بنانے کیلئے کروڑوں ڈالر خرچ کئے جارہے ہیں۔

پاکستان کی شناخت بدلنے او راسے سیکولر بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ نظریہ پاکستان کے تحفظ کے لیے تمام اختلافات کو پس پشت ڈال کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ وطن عزیز پاکستان لاالہ الاﷲ کی جاگیر ہے ۔داعش کے فتنہ اور فرقہ واریت پھیلانے کے پیچھے بیرونی قوتیں کام کر رہی ہیں۔کلمہ طیبہ پڑھنے والے سب ایک قوم ہیں۔اسی کلمہ پر متحد ہو کر سب اختلافات ختم ہو سکتے ہیں۔

جماعۃالدعوۃ کی طرف سے کوئٹہ میں بڑی نظریہ پاکستان کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر نظریہ پاکستان رابطہ کونسل اور جماعۃالدعوۃ کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی ،مولانا سیف اﷲ خالد ،جماعۃ الدعوۃ بلوچستان کے مسؤل مفتی محمد قاسم و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نظریہ پاکستان اس ملک کی اساس ہے۔

ملک بنانے والوں کی زبان پر ایک ہی نعرہ تھا کہ پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الا اﷲ۔ یہ نظریہ حق وصداقت کی آواز ہے۔ پاکستان میں نظریہ پاکستان کے خلاف کسی چیز کو پنپنے نہیں دیا جائے گا۔نظریہ پاکستان رابطہ کونسل اور جماعۃالدعوۃ کی طرف سے قصور،شیخوپورہ، راولپنڈی، اوکاڑہ،رحیم یار خان،وہاڑی، گجرات، خانیوال، ننکانہ و دیگر شہروں میں ہونے والی نظریہ پاکستان کانفرنسوں سے تحریک حرمت رسول ﷺ کے چیئرمین مولانا امیر حمزہ، مولانا شمشاد احمد سلفی، انجینئر نوید قمر، حافظ طلحہ سعید، مولانا احمد سعید ملتانی،مولانا عبدالعزیز المدنی، مولانا سیف اﷲ ربانی، حافظ ابتسام الحسن،مولانا احسان الہیٰ وٹو، خالد سیف الاسلام، مولانا عمر ربانی،حافظ سیف اﷲ اعظم ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کرکے حاصل کیا گیا ملک اﷲ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے۔

بیرونی قوتیں مسلمانوں میں فکری انتشار پیدا اور انہیں آپس میں لڑا رہی ہیں۔ان کے خاتمہ کیلئے 23مارچ 1940ء والے جذبے پھر سے زندہ کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ دشمنان اسلام کا ایجنڈا ہے کہ مسلمانوں میں فکری انتشار پیدا کیا جائے‘ انہیں آپس میں لڑا یا جائے اور طبقات کی کشمکش کا سلسلہ بڑھایا جائے تاکہ مسلمانوں کی وحدت اور یکجہتی کا خاتمہ ہو اور وہ متحد ہو کر سوچ نہ سکیں۔اﷲ کے دشمن مسلمانوں پر جنگیں مسلط کر کے مسلم معاشروں کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ہمیں بیرونی سازشوں کے خاتمہ کیلئے وہ افراد اور معاشرے تیار کرنا ہیں جو عمل و کردار میں پختہ ہوں۔

متعلقہ عنوان :