ایران پر عائد عالمی پابندیوں کے خاتمے سے دوطرفہ اقتصادی و تجارتی تعلقات بحال ہوں گے، ایرانی صدر کا دورہ پاکستان تعاون کی نئی راہیں ہموار کرے گا،تجارتی تعاون کیلئے علاقائی روابط کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں ، علاقائی تعاون کے وژن کا فائدہ خطے کے تمام ممالک کو ہو گا، معاشی بحالی کیلئے توانائی کی قلت پر قابو پانا ہماری پہلی ترجیح ہے

وزیراعظم نواز شریف کی ایرانی سفیر مہدی ہنردوست سے ملاقا ت میں گفتگو

پیر 21 مارچ 2016 18:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21 مارچ۔2016ء) وزیراعظم نواز شریف نے ایران پر سے عالمی اقتصادی پابندیوں کے خاتمے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پابندی ہٹنے سے دوطرفہ اقتصادی و تجارتی تعلقات بحال ہوں گے، ایرانی صدر کا دورہ پاکستان تعاون کی نئی راہیں ہموار کرے گا،تجارتی تعاون کیلئے علاقائی روابط کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، خطے میں تجارتی و اقتصادی سر گرمیوں کے مواقعے سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں، علاقائی تعاون کے وژن کا فائدہ خطے کے تمام ممالک کو ہو گا، معاشی بحالی کیلئے توانائی کی قلت پر قابو پانا ہماری پہلی ترجیح ہے۔

وہ پیر کو یہاں وزیراعظم ہاؤس میں ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست سے ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نواز شریف نے ایرانی سفیر سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ تاریخی تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، ایران کو قریبی دوست اور بہترین ہمسایہ سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران سے عالمی اقتصادی پابندیوں کا خاتمہ خوش آئند ہے، پابندیاں ہٹنے سے دوطرفہ اقتصادی و تجارتی تعلقات بحال ہوں گے، وزیراعظم نے کہا کہ ایرانی صدر کے رواں ہفتے دورہ پاکستان کے منتظر ہیں، توقع ہے ان کا یہ دورہ دونوں ممالک میں تعاون کی نئی راہیں ہموار کرے گا، ان کے دورے میں دو طرفہ تعاون اور برادرانہ تعلقات کا تفصیلی جائزہ لیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ معاشی بحالی کیلئے توانائی کی قلت پر قابو پانا ہماری پہلی ترجیح ہے، معاشی استحکام اور ملکی ترقی کا وژن علاقائی استحکام سے براہ راست جڑا ہے، تجارتی تعاون کیلئے علاقائی روابط کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، خطے میں تجارتی و اقتصادی سر گرمیوں کے مواقع سے استفادہ چاہتے ہیں، علاقائی تعاون کے وژن کا فائدہ خطے کے تمام ممالک کو ہو گا۔

وزیراعظم نواز شریف نے مہدی ہنر دوست کو سفارتی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ وہ دوطرفہ تعلقات کو مستحکم بنانے میں اپنا اہم کردار ادا کریں گے جبکہ ایرانی سفیر نے کہا کہ پاکستان اور ایران کا موجودہ تجارتی حجم صلاحیت سے بہت کم ہے تاہم پاکستان اور ایران دونوں کو باہمی تجارتی کا حجم پانچ ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف حاصل کر نے کے لئے اپنی کوششیں دوگنی کرنی چاہئیں ۔