پاک افغان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے دونوں ملکو ں کے درمیان مستحکم تجارتی تعلقات ضروری ہیں‘چودھری محمد شفیق

پنجاب میں انڈسٹری کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے شیخوپورہ میں 1500ایکڑ پر مشتمل اکنامک زون بنایا جا رہاہے ‘ صوبائی وزیر انڈسٹریز

پیر 21 مارچ 2016 18:22

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 مارچ۔2016ء) ترقیاتی یافتہ ،مضبوط اور پرامن افغانستان نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے میں امن و امان اوراقتصادی ترقی کے لئے نا گزیر ہے ،دونوں ملکوں کے مذہبی، ثقافتی اور سماجی روایات ایک ہونے کی وجہ سے دونوں کے عوام میں ایک گہرا رشتہ پایا جاتاہے اس رشتے کو تجارت و سرمایہ کاری سے مزید مضبوط بنایا جاسکتا ہے ۔

یہ بات صوبائی وزیر برائے انڈسٹریز کامرس و انویسٹمنٹ چودھری محمد شفیق نے افغانستان انویسٹمنٹ سپورٹ ایجنسی ایشیاء کے ڈپٹی سی او محمد ابراہیم شمس کی سربراہی میں لاہو رآنے والے 30رکنی افغانی چیمبر آف کامرس کے وفد سے خطاب کے دوران کہی۔اس موقع پر لاہور ، کراچی ، پشاور او رکوئٹہ چیمبر آف کامرس کے ممبران سمیت بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ پنجاب کے اعلی افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وفد سے خطاب کے دوران چودھری محمد شفیق نے کہاکہ پاکستان او رخاص کر پنجاب میں سرمایہ کاری اور تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں اور حکومت پنجاب غیر ملکی سرمایہ کاروں اور تاجروں کو ہر ممکن کاروباری وسرمایہ کاری کی سہولیات فراہم کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیراعلی پنجاب محمد شہبا زشریف کا ویژن ہے کہ پنجاب کا شمار دنیا کے صف اول کے ترقی یافتہ علاقو ں میں ہو اوروہ اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے وہ اپنی ٹیم کے ہمراہ دن رات کوشاں ہیں ۔

یہی وجہ ہے کہ ان کی لیڈر شپ میں پنجاب کی تمام انڈسٹریل ا سٹیٹس کو اپ گریڈ کیا جا ر ہاہے اور شیخوپورہ کے علاقے میں 1500ایکڑ پر دنیا کی جدید ترین انڈسٹریل اسٹیٹ کے سا تھ ساتھ اکنامک زون بھی بنایا جا رہاہے ۔چودھری محمد شفیق نے کہاکہ افغانستان کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے حجم کو بڑھانے کے لئے ٹیکس نظام میں تبدیلیوں کے سا تھ ساتھ سکیورٹی کے معاملات میں بھی بہتری لانے کی اشد ضرورت ہے اس کے علاوہ دونوں ملکوں کے تاجروں اور سرمایہ کاروں کے لئے ویزا کے حصول کو بھی آسان بنانا بے حد ضروری ہے تاکہ باہمی تجارت کو فروغ حاصل ہو۔

انہوں نے کہاکہ پاک چائنہ کوری ڈور سمیت ترکی کے ساتھ بہت سے شعبوں میں معاہدات کئے ہیں جن سے نہ صرف پاکستان میں ترقی ہو رہی ہے بلکہ چائنہ اور ترکی کے ساتھ مضبوط اقتصادی و تجارتی تعلقات بھی پروان چڑھ رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ افغانستان کو ٹرانزٹ ٹریڈ میں بہت سی مشکلات کا سامناہے جن کے فوری حل کے لئے اقدامات کی ا شد ضرورت ہے تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان بلاتعطل تجارت جاری رہے۔

انہوں نے وفد کو بتایاکہ اس وقت پنجاب میں انرجی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں اور پنجاب میں بجلی پیدا کرنے کے 4منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے جن کی تکمیل سے بجلی کی کمی کا خاتمہ ہوجائے گا اور گیس کی قلت کو پورا کرنے کے لئے پاک ایران گیس پائپ لائن کا منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے جس سے پنجاب کی انڈسٹری کو بجلی اور گیس کی وافر فراہمی ممکن ہو جائے گی۔انہوں نے کہاکہ پاک افغان بارڈر 1800کلو میٹر ہے او راس طویل بارڈر کے ساتھ ساتھ آباد دونوں ملکوں کے عوام کے تعلقات اور رسم و رواج بھی پرانے او رطویل ہیں اور ہم مستقبل میں ان تعلقات کو مزید مضبوط او رمستحکم کرنے کے خواہاں ہیں۔

متعلقہ عنوان :