بے وفا امریکیوں نے ہمیں دھوکہ دیا،امریکی صدارتی امیدوار ایران مخالف ہیں ، خامنہ ای

پیر 21 مارچ 2016 12:49

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21 مارچ۔2016ء) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکا کے تمام صدارتی اْمیدوار ایران مخالفت میں ایک دوسرے سے سبقت حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی سال نو کے موقع پر ٹیلی ویژن خطاب میں آیت اللہ علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ امریکا کی پالیسی بڑی کمپنیوں کو ایران سے تجارت کرنے سے روک رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا کے صدارتی اْمید وار اپنی تقاریر میں ایران کو بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں، جو ان کی ایران مخالف ہونے کی نشانی ہے۔خامنہ ای کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک اور مقامات جو امریکا کے زیر اثر ہیں، ان کے ساتھ ایرانی بینکوں کو رقوم کی منتقلی میں مشکلات کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے مزید کہا کہ امریکی اپنے کیے وعدے پورے نہیں کررہے ہیں اور صرف کاغذوں کی حد تک ہی پابندیاں اٹھائی گئی ہیں آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ تہران کے جوہری پروگرام پر سمجھوتہ کرتے ہوئے امریکیوں نے ایرانی قوم کے ساتھ جو وعدے کیے تھے وہ ابھی تک پورے نہیں کیے گئے ہیں۔

امریکیوں کی جانب سے کیے گئے عہد ہرصورت میں پورے ہونے چاہئیں۔ ان کا کا کہنا ہے کہ وائٹ ہاوٴس میں ایرانی سال نو کی تقریبات منانا بچوں کے دل بہلانے کے مترادف ہے۔ سپریم لیڈر نے کہا کہ ’جیسا کہ ایرانی وزیرخارجہ نے بتایا کہ امریکیوں نے تمام باتیں کاغذ پرتحریر کیں مگرایران کے مطالبات کو عملی شکل دینے میں امریکی مانع رہے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ امریکا ایران کے لیے مشکلات پیدا کرنے کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔

امریکی نہیں چاہتے کہ ایران فلسطینیوں کی حمایت یا مدد کرے۔ نہ ہی انہیں یمن اور بحرین کے مظلوموں کی مدد گوارا ہے۔ مگر تہران مظلوموں کی مدد کو اپنا بنیادی اصول قرار دیتا ہے جس سے انحراف کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔مبصرین کا خیال ہے کہ سپریم لیڈر کی جانب سے یمن اوربحرین کا نام لے کر وہاں کے لوگوں کو مظلوم قرار دینا اس بات کا اشارہ ہے کہ ایران عرب خطے میں موجود اپنے دہشت گرد گروپوں کی مسلسل حمایت اور مدد جاری رکھے ہوئے ہے۔

سپریم لیڈر نے عالمی تنقید کا موجب بننے والے بیلسٹک میزائل تجربات کا دفاع کیا اور کہا کہ ہماری تمام تر فوجی مشقیں اور ہتھیاروں کے تجربات صرف اپنے دفاع کے لیے ہیں۔ امریکیوں کو یہ تکلیف ہے کہ ایران اپنی نیوی اور فضائیہ کو فلاں فلاں اسلحہ سے لیس کیوں کررہا ہے۔سپریم لیڈر نے تہران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان طے پائے جوہری سمجھوتے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ معاہدہ ہونے کے باوجود عالمی پابندیاں نہیں اٹھائی جا رہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :