پھلوں اور سبزیوں کا ضاع روکنے کے لئے سپلائی چین اور سٹوریج کی سہولتوں کو ترقی دینے کی ضرورت ہے

پیر 21 مارچ 2016 11:40

اسلام آباد ۔ 21 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔21 مارچ۔2016ء) سپلائی چین اور بنیادی ڈھانچے کی ناکافی سہولتوں کے باعث ملک میں پیدا ہونے والے غلے کا 15تا 18 فیصد جبکہ پھلوں اور سبزیوں کا 25 تا 40 فیصد حصہ ضائع ہو جاتا ہے۔ زرعی شعبہ کے ماہرین نے کہا ہے کہ فصل کے تیار ہونے کے بعد اس کی برداشت اور ذخیرہ کرنے کے عوامل میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے پیداوار کے ضیاع کو روکا جاسکتا ہے جبکہ پھلوں اور سبزیوں کو ضائع ہونے سے روکنے کے لئے سپلائی چین اور سٹوریج کی سہولتوں کے بنیادی ڈھانچے کو ترقی دینے کی ضرورت ہے۔

امریکی ادارہ برائے خوراک وزارت کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کی مجموعی زرعی پیداوار کا تقریباً 40 فیصد حصہ ضائع ہو جاتا ہے۔

(جاری ہے)

شعبہ کے ماہرین کے مطابق زرعی پیداوار کے ضیاع کو روک کر نہ صرف غذائی خودکفالت اور تحفظ کو یقینی بنایا جاسکتا ہے بلکہ اس سے کاشتکار طبقہ کی آمدنی میں اضافہ کے ذریعے دیہی معیشت کے استحکام میں بھی مدد حاصل کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مختلف غذائی اجناس کی پیداوار کا 15 تا 18 فیصد جبکہ پھلوں اور سبزیوں کی 20 تا 40 فیصد پیداوار ضائع ہو جاتی ہے جس کے تحفظ کے لئے سٹوریج ‘ سپلائی چین اور بنیادی ڈھانچے کی سہولتوں میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :