رومانیہ میں کشمیرپر ایک ملین دستخطی مہم کے سلسلے میں کیمپ کا انعقاد، بڑی تعدادمیں لوگوں نے دستخط کئے ،جب تک ایک ملین دستخط جمع نہیں ہوجاتے مہم جاری رہے گی، یورپی پارلیمنٹ کے قوانین کے مطابق یورپی ممالک کے ایک ملین عوام دستخط کرکے کسی بھی مسئلے کویورپ کی پارلیمنٹ میں اٹھاسکتے ہیں،چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضاسید

اتوار 20 مارچ 2016 23:00

برسلز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20مارچ۔2016ء) کشمیرکونسل ای یو کے زیراہتمام یورپ میں جاری کشمیرکے مسئلے پرایک ملین دستخطی مہم کے سلسلے میں رومانیہ کے درالحکومت بخارسٹ میں ایک کیمپ لگایاگیا۔دوروزہ کیمپ انتہائی کامیاب رہا۔رومانیہ کے باشندوں کی بڑی تعداد نے کشمیرپر دستخطی مہم میں گہری دلچسپی لی اور اس مہم کی دستاویزات پر دستخط کئے۔

رومانیہ یورپی یونین کارکن ہے اوراس کا شمارمشرقی یورپ کے اہم ملکوں میں ہوتاہے ۔ یادرہے کہ کشمیرپردستخطی مہم گذشتہ ایک عرصے سے یورپ میں جاری ہے اور اب تک بڑی تعداد میں یورپی باشندے اس مہم کی دستاویزات پر دستخط کرچکے ہیں۔ برطانیہ، فرانس، ہالینڈ، ناروے ،سویڈن اور دیگر ممالک میں ابتک اس مہم کے سلسلے میں کئی کیمپ لگائے گئے اور لوگوں نے اس مہم کو بھرپورالفاظ میں سراہاہے۔

(جاری ہے)

اس مہم کا مقصد یورپ میں مسئلہ کشمیرخاص طورپر مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کے مسئلے کو اجاگرکرناہے۔رومانیہ کے درالحکومت میں کامیاب کیمپ کے انعقاد کے لیے کشمیرکونسل ای یو کی ٹیم کے ساتھ دیگر تنظیموں اورشخصیات نے بھی تعاون کیا۔ اس کے موقع پر چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضاسیدنے کہاکہ جب تک ایک ملین دستخط جمع نہیں ہوجاتے ، یہ مہم جاری رہے گی۔

یورپی پارلیمنٹ کے قوانین کے مطابق،یورپی ممالک کے ایک ملین عوام دستخط کرکے کسی بھی مسئلے کویورپ کی پارلیمنٹ میں اٹھاسکتے ہیں۔ رومانیہ کے بعد دیگریورپی ممالک میں دستخطی مہم جاری رہے گی۔علی رضاسید نے خطے کے بدلتے سیاسی حالات پرروشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ عالمی برادری خصوصاً یورپی یونین کو بھارت پر دباؤ ڈالناہوگا تاکہ وہ مقبوضہ وادی میں کالے قوانین ختم کرے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دے۔

چیئرمین کشمیرکونسل ای یوکہاکہ کشمیرایک بین الاقوامی طورپر مسلمہ ایشو ہے اور عالمی برداری کو چاہیے کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق مسئلے کو حل کروانے میں مددکریں۔ کشمیرکی صورتحال دن بدن خراب ہورہی ہے اور بھارتی فوجیں بڑے پیمانے پر کشمیریوں کے انسانی حقوق پامال کررہی ہیں۔ نئی دہلی نے ریاستی دہشت گردی کے ذریعے وادی کو ایک فوجی چھاونی میں تبدیل کیاہواہے۔

کشمیریوں کی آزادی کی تحریک کو دبانے کے لیے نت نئے ہتھکنڈے استعمال ہورہے ہیں۔ چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے مطالبہ کیاکہ ہم مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگرکرتے رہیں گے۔مقبوضہ کشمیرمیں دریافت ہونے والی ہزاروں بے نام قبروں، گم شدہ افراد اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی بڑے پیمانے پر تحقیقات کی جائے ۔ ان واقعات میں ملوث بھارتی فوجیوں کو سخت سے سخت سزادی جائے۔کشمیری عوام چھ عشروں سے انصاف مانگ رہے ہیں ۔ اب وقت آگیاہے کہ انھیں انصاف دیاجائے ۔

متعلقہ عنوان :