محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے محکمے سے متعلق مختلف عدالتوں میں زیر سماعت کیسز کی صحیح پیروی کیلئے لاء فرم کی خدمات حاصل کرنے کافیصلہ کرلیا

محکمے کے تحت چلنے والے ای پی آئی ، ایم این سی ایچ ، این ایچ ڈبلیوز اور دیگر الگ الگ پروگراموں کی بجائے ان سب پروگراموں کو آپس میں ضم کر کے ایک جامع ہیلتھ پروگرام چلانے : محکمے کے فیلڈ میں چلنے والی گاڑیوں کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے ان گاڑیوں میں چپس ٹریکنگ سسٹم لگوانے کا فیصلہ وزیرصحت خیبرپختونخوا کی زیرصدارت اہم اجلاس،سیکرٹری ہیلتھ اورڈی جی ہیلتھ کی شرکت

اتوار 20 مارچ 2016 18:34

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 مارچ۔2016ء) محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے محکمے سے متعلق مختلف عدالتوں میں زیر سماعت کیسز کی بہت بڑی تعداد کے پیش نظر ان کیسز کی صحیح پیروی اور انہیں بر وقت نمٹانے کیلئے باقاعدہ ایک لاء فرم کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس ضمن میں بہت جلد ایک کیس منظوری کیلئے مجاز حکام کو بھیجا جائے گا۔

اس بات کا فیصلہ گزشتہ روز سینئر صوبائی وزیر صحت کی زیر صدارت محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام کے ایک اجلاس میں کیا گیا۔نئے سیکرٹری ہیلتھ عابد مجید اور ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر پرویز کمال کے علاوہ محکمہ صحت کے تحت چلنے والے تمام پراجیکٹس کے سربراہان اور محکمے کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں صحت کے شعبے میں موجودہ صوبائی حکومت کے اصلاحاتی اقدامات پر عملدرآمد کی رفتار ، اس سلسلے میں درپیش مسائل، محکمے کی مجموعی کارکردگی کی بہتری اور لوگوں کو علاج معالجے کی بہتر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے سے متعلق مختلف معاملات پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا اور متعدد اہم فیصلے کئے گئے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں محکمے کی روز مرہ کے معاملات کو بہتر اور موثر انداز میں چلانے کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے زیادہ سے زیادہ استعمال پر زور دیتے ہوئے محکمے میں ای آفس سسٹم ( پیپر لیس آفس ) اور ویب ایپلیکیشن اور ایس ایم ایس پر مبنی ای کمپلینٹ سسٹم کے اجراء کے علاوہ انسانی وسائل کی بہتر نظم و نسق ، خریداری کے شفاف عمل ، بیماریوں کی نگرانی اور ادویات و آلات کی آن لائن انونٹری کیلئے سافٹ وئیر کی تیاری ، بائیو میٹرک اٹینڈنس سسٹم کو نچلی سطح کے طبی مراکز میں نافذ کرنے اور لوگوں کو زیادہ سے زیادہ معلومات کی فراہمی کیلئے محکمے کی ویب سائٹ پر آر ٹی آئی پورٹل کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں محکمے کیلئے ایک کمیونیکیشن سٹریٹیجی تشکیل دینے کے علاوہ محکمے کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ انفارمیشن سسٹم اور انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ میں مزید انڈیکیٹرز شامل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا تاکہ بہتر اور بروقت فیصلہ سازی کیلئے ہر طرح کے حقائق پر مبنی مواد اور معلومات دستیاب ہو سکیں۔ اجلاس میں محکمے کے تحت چلنے والے ای پی آئی ، ایم این سی ایچ ، این ایچ ڈبلیوز اور دیگر الگ الگ پروگراموں کی بجائے ان سب پروگراموں کو آپس میں ضم کر کے ایک جامع ہیلتھ پروگرام چلانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

علاوہ ازیں محکمے کے فیلڈ میں چلنے والی گاڑیوں کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے ان گاڑیوں میں چپس ٹریکنگ سسٹم لگوانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ہسپتالوں کیلئے طبی آلات کی خریداری سے متعلق معاملات پر غور و خوض کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ طبی آلات کی خریداری سے پہلے متعلقہ ہسپتال اس بات کی تصدیق کرے گا کہ ان آلات کو صحیح طریقے سے استعمال میں لانے کیلئے درکار عملہ ، مناسب جگہ ، بجلی اور دیگر تمام ضروریات دستیاب ہیں تاکہ ان قیمتی طبی آلات کے صحیح استعمال اور مناسب دیکھ بھال کو یقینی بنایا جا سکے ۔

اس موقع پر لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں قائم میڈیکو لیگل وارڈ سے معاملات بھی زیر بحث آئے اور مجاز حکام کی منظوری کے بعد اس وارڈ کو ایل آر ایچ سے پولیس سروس ہسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :