دینی اقدار کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے ،(ن)لیگ کے اتحادی ضرور ہیں مگر دینی نظریات پر کبھی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا‘ تحفظ خواتین بل پر ہمارے ساتھ کوئی مشاورت نہیں کی گئی ،طالع آزماؤں کو محفوظ راستہ دیکر کبھی جمہوریت مضبوط نہیں ہوسکتی

امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی صحافیوں سے بات چیت

اتوار 20 مارچ 2016 18:29

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 مارچ۔2016ء) امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹرپروفیسر ساجد میرنے کہا ہے دینی اقدار کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے،مسلم لیگ (ن)کے اتحادی ضرور ہیں مگر دین اور دینی نظریات پر کبھی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔ تحفظ خواتین بل پر ہمارے ساتھ کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔مرکزی دفتر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت ایک عرصہ سے مسلم لیگ ن کی حلیف ہے مگر جب بھی کبھی دینی اور ملی اقدار کو پامال کرنے کی کوشش ہوئی ہم نے مزاحمت کی ۔

اتحادی ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ ہم اپنے دین اور دینی اقدار کو بھول جائیں، ہماری اولین ترجیح دین اور دینی نظریات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر پنجاب حکومت نے تحفظ خواتین بل پر علماء سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے تو یہ خوش آئند بات ہے۔

(جاری ہے)

مشاورت میں برکت ہے ،ہمیں قانون سازی میں اپنے دین اور سماجی روایات کو کبھی نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔ پاکستان اسلامی ریاست ہے یہاں پر غیر اسلامی قانون سازی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔

پروفیسر ساجد میرنے کہا کہ بل پر ہمارے تحفظات جائز ہیں اگر کوئی ہم سے مکالمہ کرنا چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں یہ کہنا کہ علماء بے جا اعتراض کررہے ہیں درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری لحاظ سے ہم کتنے طاقتور ہیں پرویز مشرف کے کیس نے ہمیں بے نقاب کردیاہے۔طالع آزماؤں کو محفوظ راستہ دیتے رہے تو یہاں کبھی جمہوریت مضبوط نہیں ہوسکتی۔یہاں طاقتور اور کمزور کے لیے الگ الگ قانون ہے۔ انصاف کی بالادستی کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا۔

متعلقہ عنوان :