آئی جی پولیس ملازمین کی صرف دو بیٹیوں کیلئے جہیز فنڈ کی پالیسی میں ترمیم کرائیں ۔محتسب پنجاب

اتوار 20 مارچ 2016 16:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 مارچ۔2016ء ) محتسب پنجاب جاوید محمود نے آئی جی پنجاب کو ہدایت کی ہے کہ پولیس ملازمین کوصرف دو بچیوں کی شادی پر جہیز فنڈ دینے کی پالیسی کا از سر نو جائزہ لیں اورسول ملازمین کی طرح پولیس ملازمین کو بھی تمام بچیوں کی شادی پر میرج گرانٹ کی سہولت فراہم کریں ۔محتسب پنجاب نے کہا کہ آئی جی پنجا ب کی صرف دو بچیوں کی شادی پر جہیز فنڈ دینے کی پالیسی پولیس ملازمین کے معاشی قتل کے مترادف ہے اس لئے وہ اپنے ملازمین کے مفاد کی خاطر قانون میں حسب ضابطہ ترمیم کرائیں ۔

محتسب پنجاب نے کہا کہ پولیس ملازمین ہرماہ بہبود فنڈ کیلئے اس امید پراپنی تنخواہ سے چندہ رقم کٹواتے رہتے ہیں کہ مہنگائی کے دور میں انہیں بوقت ضرورت مالی فوائد حاصل ہوں گے اوران کی بیٹیوں کی شادی کے موقع پر انہیں بہبود فنڈ سے کچھ نہ کچھ رقم مل جائے گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پولیس ملازمین کے استحقاق کو محدود کرنا بادی النظر میں ایک سخت قانون ہے جس میں ترمیم ضروری ہے ۔

محتسب پنجاب نے یہ ہدایت رحیم یار خان کے پولیس کانسٹیبل کی درخواست پر جاری کی ۔تفصیلات کے مطابق رحیم یار خان کے پولیس کانسٹیبل محمدابراہیم نے محتسب پنجاب کو درخواست دی کہ اس نے 41سال تک محکمہ پولیس میں بطور کانسٹیبل اپنے فرائض انجام دئیے ہیں اوردوران ملازمت بہبود فنڈ میں رقم جمع کرواتا رہا ہے لیکن محکمہ پولیس نے بیٹی کی شادی پر جہیزفنڈ دینے سے انکار کردیا ہے ۔

محتسب پنجاب نے ایڈوائزر محتسب ضلع رحیم یار خان محمد سلیم خان کو انکوائری کی ہدایت کی ۔انکوائری کے دوران محکمہ پولیس کے نمائندے نے بتایا کہ آئی جی پنجاب کی جانب سے جاری کی جانے والی نئی پالیسی کی شق نمبر 14کے تحت جہیز فنڈ پولیس ملازمین کی صرف دو بچیوں کی شادی پر دیا جاسکتا ہے اور شکایت کنندہ پہلی دو بیٹیوں کی شادی پر جہیز فنڈ لے چکا ہے اس لئے اب جہیز فنڈ کا حقدار نہیں ہے ۔

محتسب پنجاب نے اپنے فیصلے میں تحریر کیا کہ پولیس ملازمین اس امید پر ماہانہ تنخواہ سے بہبود فنڈ کیلئے چندہ رقم جمع کراوتے ہیں کہ بچوں کی شادی اور تعلیمی وطائف کی شکل میں انہیں مالی معاونت ملے گی ۔انہوں نے کہا کہ سول ملازمین کو بیٹیوں کی شادی کے ضمن میں تعداد کی حد مقرر کئے بغیر جہیز فنڈ دیا جاتا ہے جبکہ پولیس ملازمین کیلئے دو بیٹیوں کی حد مقرر کرنا امتیازی ہے ۔انہوں نے آئی جی پنجاب کو ہدایت کی کہ وہ نئی جہیز پالیسی کا ازسر نو جائزہ لیں اوراس میں ضروری ترمیم کرکے محتسب پنجاب آفس کو مطلع کریں کیونکہ پولیس ملازمین کے استحقاق کو محدود کرنانہ صرف امتیازی بلکہ بادی النظر میں سخت قانون معلوم ہوتا ہے

متعلقہ عنوان :