پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کی قلت پیدا ہو گئی

100وینٹی لیٹرز خراب، وینٹی لیٹرز کی کمی کی وجہ سے مریضوں کی اموات بڑھ گئیں

اتوار 20 مارچ 2016 16:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 مارچ۔2016ء) پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کی قلت پیدا ہو گئی ہے ۔ اس وقت 100وینٹی لیٹرز خراب پڑئے ہیں ۔ وینٹی لیٹرز کی کمی کی وجہ سے مریضوں کی اموات بڑہ گئی ہے ۔صوبے کے تقریباًگیارہ کروڑ آبادی کے لیے صرف 5 سو پچاس وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں۔کئی ایسے ہسپتال بھی ہیں کہ جہاں پر کوئی وینٹی لیٹر موجود ہی نہیں ہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں اس وقت وینٹی لیٹرز کی شدید قلت ہے جس کی وجہ سے روزانہ کئی مریض موت کے منہ میں جا ر ہے اور ایک سو سے زائد وینٹی لیٹر عرصہ داراز سے خراب پڑئے ہیں۔، جبکہ صوبے کے 10شہروں کے سرکاری ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کی سہولت دستیاب ہی نہیں ہے۔ تشویشناک حالت میں مریضوں کو دوسرے شہروں سیلاہور ریفر کیا جانے لگا۔

(جاری ہے)

مریضوں کو وینٹی لیٹرز کے لئے بھی سفارشیں بھی تلاش کرانا پڑتی ہیں۔ قصور، منڈی بہاوالدین، بھکر، خوشاب، سیالکوٹ، مظفرگڑھ، پاکپتن، اوکاڑہ، خانیوال اور لودھراں کے سرکاری ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز نہیں ہیں۔ پنجاب کے 50سرکاری ہسپتالوں میں صرف 550وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں۔ صوبہ بھر کے 10شہروں میں وینٹی لیٹرز دستیاب نہ ہونے کے باعث تشویشناک حالت والے مریضوں کو لاہور لانا پڑتا ہے۔ صوبائی دارالحکومت لاہور کے ہسپتالوں میں پہلے ہی بہت زیادہ رش ہوتا ہے اور مریضوں کو سفارش کی بنیاد پر وینٹی لیٹرز مہیا ہوتا ہے۔

متعلقہ عنوان :