سمندر میں تیل و گیس کی تلاش فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے

18 کنوؤں کی ڈرلنگ کے بعد مزید تلاش بند ، 100 ملین کنواں پر خرچ آتا ہے

اتوار 20 مارچ 2016 15:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 مارچ۔2016ء) بحرہند میں تیل و گیس کے وافر ذخائر کی موجودگی کے بعد سمندر میں تیل اور گیس کی تلاش کا کام تیز کر دیا گیا ہے اور اب تک 18 سے زائد کنوؤں کی ڈرلنگ کی گئی ہے تاہم کسی ایک جگہ پر بھی کامیابی حاصل نہیں ہو سکی ۔ آن لائن کو ملنے والی سرکاری دستاویزات کے مطابق حکومت پاکستان کا ادارہ پی پی ایل ( پاکستان پٹرولیم لمٹیڈ) نے سمندر کے اندر سے گیس اور تیل کے ذخائر دریافت کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ۔

(جاری ہے)

سروے کے مطابق بحرہند میں تیل اور گیس کے وافر ذخائر موجود ہیں لیکن ان کو نکالنے میں ابھی تک کامیابی نہیں ہو سکی حکومت پاکستان نے سمندر کے اندر تلاش کرنے والی کمپنیوں کو بھاری مراعات دینے کا اعلان بھی کیا ہے تاہم ابھی تک کامیابی حاصل نہیں ہو سکی ۔ دستاویزات کے مطابق سمندر کے اندر تیل کے کنوؤں کو ڈرلنگ پر 100 ملین سے زائد کے اخراجات آتے ہیں بھاری اخراجات کے بعد بھی کامیابی حاصل نہیں ہو سکی یہ 12 کنویں مکران کے ساحل کے قریب ڈرلنگ کی گئی تھے حکومت نے سمندر کے اندر تلاش کا کام ایک سال کے لئے روک دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :