رواں سال کپاس کی پیداوار 34 فیصد کمی کے بعد صرف 97 لاکھ گانٹھیں رہنے کا امکان

فروری کے اختتام تک تین لاکھ سے زائد کپاس کی گانٹھیں درآمد کی گئیں، جس کی مالیت باون کروڑ ڈالر ہےٗ ٹیکسٹائل ملزایسوسی ایشن

اتوار 20 مارچ 2016 15:27

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 مارچ۔2016ء) رواں سال کپاس کی پیداوار 34 فیصد کمی کے بعد صرف 97 لاکھ گانٹھیں رہنے کا امکان ہے جو گذشتہ سال سے پچاس کروڑ بیلز کم ہے۔پاکستان کاٹن جننرز ایسوسی ایشن کے مطابق کپاس کی پیداوار میں کمی کے باعث ملک کو ایک ارب 20 کروڑ ڈالر نقصان کا سامنا ہوگا ٗرواں سیزن میں کپاس کی اوسط قیمت پانچ ہزار دو سو روپے فی من ہے، جو134 روپے فی کلوگرام ہے۔

(جاری ہے)

اگر پیداوار کم ہوئی تو فی کلو قیمت 160 روپے پر پہنچ جائے گی، جس کے نتیجے میں 112 ارب روپے نقصان کا سامنا ہوگا۔ رواں سال پنجاب میں کپاس کی پیداوار 45 فیصد کمی سے صرف 59 لاکھ بیلز متوقع ہے جبکہ سندھ میں پیداوار پانچ فیصد کمی سے 37 لاکھ 66ہزار گانٹھیں رہنے کا امکان ہے ادھر پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ فروری کے اختتام تک تین لاکھ سے زائد کپاس کی گانٹھیں درآمد کی گئیں، جس کی مالیت باون کروڑ ڈالر ہے۔

متعلقہ عنوان :