این ایچ اے کے سابق ممبر موٹروے اشفاق جمانی کے خلاف کرپشن تحقیقات شروع

اشفاق جمانی موٹروے ریڈیو کا ٹھیکہ سراج کمپنی کو دینے میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ بھاری مالی بدعنوانی کے بھی مرتکب ہوئے ،نیب

اتوار 20 مارچ 2016 15:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 مارچ۔2016ء) نیب نے موٹروے ایڈوائزری ریڈیو منصوبہ میں مبینہ طور پر 9 کروڑ 25 لاکھ کی کرپشن پر ممبر این ایچ اے موٹروے اشفاق جمانی کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ سابق ممبر موٹروے اشفاق جمانی نے موٹروے ریڈیو کا ٹھیکہ سراج کمپنی کو دینے میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ بھاری مالی بدعنوانی کے بھی مرتکب ہوئے ہیں۔

اشفاق جمانی کی کرپشن کی تحقیقات کرنے بارے نیب کو یہ ریفرنس چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ نے بھیجا ہے جس میں فوکل پرسن کاشف زمان کو مقرر کر دیا گیا ہے۔ چیئرمین نیب کی طرف سے اجازت ملنے کے بعد نیب حکام نے اشفاق جمانی‘ سراج کمپنی اور این ایچ اے حکام کو طلب کرتے ہوئے تحریری جوابات بھی طلب کر لئے ہیں۔

(جاری ہے)

چیئرمین نیب نے وزارت مواصلات کے ذیلی ادارہ این ایچ اے میں اس نئے کرپشن ریفرنس کی تحقیقات نیب راولپنڈی کو سونپی ہے۔

ڈیلی ٹائم کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق نیشنل ہائی ویز اتھارٹی نے پیپلزپارٹی دور حکومت میں موٹرویز پر مسافروں کو حالات سے آگاہ کرنے اور ایڈوائزر سہولت دینے کے لئے موٹروے ایڈوائزری ریڈیو سینٹر قائم کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ این ایچ اے کے ایگزیکٹو بورڈ نے اس منصوبہ کی مشروط اجازت بی او ٹی قواعد کے تحت دیتے ہوئے ہدایت کی کہ حتمی منظوری بعد میں دی جائے گی۔

منصوبہ کے تحت موٹروے ایڈوائزری ریڈیو منصوبہ نان کمرشل ہو گا اور اس مقصد کے لئے پیمرا سے لائسنس بھی نان کمرشل بنیادوں پر لیا جائے گا۔ سابق ممبر موٹروے اشفاق جمانی جو ادارہ میں ڈیپوٹیشن اور سیاسی بنیادوں پر تعینات تھے نے از خود اختیارات استعامل کرتے ہوئے سراج اینڈ کمپنی کو ریڈیو منصوبہ کا ٹھیکہ دے دیا گیا۔ سراج کمپنی نے چند دنوں کے بعد موٹروے ایڈوائزری ریڈیو کو کمرشل بنیادوں پر چلانا شروع کیا تو مینجر نے لائسنس کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں ریڈیو کا لائسنس بھی منسو خ کر کے اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کا حکم دے دیا۔

ڈیلی ٹائم کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق لائسنس کی منسوخی کے بعد سراج کمپنی نے این ایچ اے پر کروڑوں روپے کا کلیم کر دیا اور ادائیگی کا مطالبہ کیا۔ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کی اجازت سے سراج کمپنی نے اپنا ریڈیو کے ٹاور اور دیگر اوزار و دفاتر روز پلازہ جی 10 میں تنصیب کر دیئے۔ این ایچ اے نے روز پلازہ کروڑوں روپے کرایہ پر حاصل کر رکھا تھا جس کے مالک نے این ایچ اے کا سہارا لے کر 5 ارب کا پلاٹ بھی قبضہ میں لے کر این ایچ اے کو کارپارکنگ کی سہولت فراہم کر دی تھی۔

حکومت کی تبدیلی کے ساتھ ہی این ایچ اے کی نئی انتظامیہ نے ریڈیو منصوبہ ختم کر دیا اور ادائیگیوں سے بھی انکار کر دیا‘ سراج کمپنی اور ممبر موٹروے نے این ایچ اے کی نئی انتظامیہ نے ریڈیو منصوبہ ختم کر دیا اور ادائیگیوں سے بھی انکار کر دیا۔ سراج کمپنی اور ممبر موٹروے نے این ایچ اے سے کروڑوں روپے کی وصلی کے لئے تمام حربے استعمال کرنا شروع کر دیئے۔

این ایچ اے کے چیئرمین شاہد اشرف تارڑ نے ریڈیو منصوبہ کا لائسنس سراج کمپنی کو دینے اور 9 کروڑ 25 لاکھ روپے کیا دائیگی کو بھاری کرپشن قرار دیتے ہوئے ریفرنس اب نیب کو بھجواتے ہوئے استدعا کی ہے کہ لوٹی ہوئی قومی دولت واپس لی جائے۔ ریفرنس میں نیب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ روز پلازہ کے مالک کی طرف سے شی دی آے کے 5 ارب کے کمرسل پلازہ پلاٹ پر قبضہ بھی واگزار کرایا جائے اور پلازہ کے مالک نے جو 25 لاکھ روپے کے برتن اور قالین ضائع کرنے بارے نقصان کا دعویٰ این ایچ اے کے خلاف کر رکھا ہے اس کی بھی تحقیقات کی جائیں اور پلازہ کے مالک کے خلاف پہلے ہی گیسکو 2000 سی این جی اسٹیشن پر 6 کروڑ گیس چوری کے مقدمات بھی اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات جاری ہیں نیب گیس چوری بارے سوئی نادرن کمپنی کے کرپٹ افسران اور سی این جی اسٹیشن کے مالک کے خلاف بھی تحقیقات شروع کر رکھی ہیں اوگرا نے پہلے بھی گیسکو 2000 کے مالک کے خلاف 6 کروڑ گیس چوری کا فیصلہ سنا چکا ہے اب نیب نے یہ کرپشن سکینڈل کی تحقیقات کرے گا‘ سابق ممبر موٹروے اشفاق جمانی آجکل پیمرا میں ڈائریکٹر جنرل پالیسی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :