الیکشن کمیشن حلقہ نمبر 267 میں فوج تعینات کرنے کا وعدہ پورا کرے،یار محمد رند

اتوار 20 مارچ 2016 15:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 مارچ۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی ایڈوائزر یار محمد رند نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن حلقہ نمبر 267 میں فوج تعینات کرنے کا وعدہ پورا کرے اور دھاندلی روکنے کے لئے الیکشن کمیشن آئین کے مطابق کردار ادا کرے ۔ بلوچستان میں 100 ڈیم کا جو منصوبہ شروع کیا گیا تھا اس میں 80 فیصد بلوچستان کو نظر انداز کر دیا ہے ان خیالات کا اظہار یار محمد رند نے آن لائن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ حلقہ 267 جھل مگسی میں 45000 کے قریب ووٹرز ہیں ہم نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا تھا کہ حلقے میں فوج تعینات کی جائے مگر تاحال الیکشن کمیشن نے تحریری طورپر اس بارے کوئی اطلاع نہیں دی نہ ہی جھل مگسی کے ڈپٹی کمشنر کو عہدے سے ہٹایا گیا ہے ایک اسسٹنٹ کمشنر کو ایکٹنگ چارج دے کر ڈپٹی کمشنر بنا دینا غیر قانونی ہے تعلیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اپنے حلقے میں ایجوکیشن پر کام کر رہے ہیں میں نے 1.2 ایکڑ ذاتی زمین پر بورڈنگ سکول بنایا ہے اس کے ٹیچرز بھی ہم پنجاب اور سندھ سے ملائیں گے ابتدائی طور پر اس میں 150 بچوں کے لئے ہاسٹل بھی تعمیر کیا گیا ہے جس میں پانچ فیصد بچے میرے حلقے سے ہوں گے جبکہ 50 فیصد پورے بلوچستان سے ہوں گے اور یہ تمام بچے غریب لوگوں کے ہوں گے اور سلسلہ تعلیم فری ہو گا تاکہ غریب بچے بھی تعلیم سے مستفید ہو سکیں اپنے حلقے میں ہزاروں کی تعداد میں درخت بھی لگائے ہیں جو ماحولیاتی تبدیلی میں اہم کردار ادا کریں گے ماحولیات اس وقت پوری دنیا کے لئے ایک بہت بڑا چیلنج بنا ہوا ہے مگر ہماری حکومت نے اس کے لئے کوئی سنجیدہ اقدام نہیں کیا بلوچستان میں ماحولیاتی تبدیلی بہت زیادہ اثر انداز ہو رہی ہے جس کے باعث کبھی خشک سالی ہو جاتی ہے اور کبھی بہت زیادہ بارشیں ہوتی ہیں اور ان کے باعث سیلاب بھی آتے ہیں۔

(جاری ہے)

بلوچستان میں 100 ڈیم کا منصوبہ شروع ہو مگر بدقسمتی سے اس منصوبے پر کام صرف چند علاقوں میں ہو سکا اور اس میں بھی 80 فیصد بلوچستان کو نظر انداز کر دیا گیا ہے اور تمام ڈیم سیاسی بنیادوں پر بنائے جا رہے ہیں 100 میں سے صرف 45 ڈیموں پر کام ہو رہا ہے بارش کا بہت زیادہ پانی ضائع ہو جاتا ہے پوری دنیا میں چھوٹے ڈیم بنا کر پانی کو سٹور کرنے کا عمل کامیابی سے جاری ہے۔ پاکستان اس پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے اگر 100 ڈیم کے منصوبے پر صحیح طرح سے عمل ہو جائے تو بلوچستان کے بہت سے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :