پاکستان بنتے دیکھا اب ڈوبتے دیکھ رہا ہوں،جنرل(ر) فیض علی چشتی

میں نے بھٹو خاندان کو کوئی تکلیف نہیں دی، جنرل ضیاء میری مقبولیت سے خائف تھے، انٹرویو

اتوار 20 مارچ 2016 15:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 مارچ۔2016ء) سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض علی چشتی نے کہا ہے کہ میں نے پاکستان بنتے دیکھا اب ڈوبتے دیکھ رہا ہوں میں نے بھٹو خاندان کو کوئی تکلیف نہیں دی مجھے ایسا کرنے کی کیا ضرورت تھی جنرل ضیاء الحق میری مقبولیت سے خائف تھے ایک انٹرویو میں فیض علی چشتی کا کہنا ہے کہ بے نظیر بھٹو دوبارہ وزیر اعظم بنیں اگر میری وجہ سے بھٹو خاندان کو کوئی تکلیف پہنچی تھی تو بے نظیر بھٹو نے میرے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی اختر عبدالرحمان کے پاس 1965 میں سائیکل تھی ان کے خاندان کے پاس دولت کے انبار کہاں سے آئے ۔

(جاری ہے)

جنرل ضیاء الحق نے کوئی جنگ نہیں لڑی کبھی ایک گولی نہیں چلائی اس کو ذوالفقار علی بھٹو نے آرمی چیف بنا دیا لیکن ضیاء الحق کے پاس خوشامد نامی بہت بڑا ہتھیار تھا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان ہمارا دشمن نہیں دشمن ہندوازم ہے جو ایک مائنڈ سیٹ کا نام ہے جو برہمنی اپنی 71 فیصد آبادی کو کچھ نہیں دے سکتا وہ ہمیں کیا دے گا دہشت گردی محض ایک ہتھیار ہے ۔ہم نے اپنے لڑکپن میں اور جوانی میں جو سیاستدان دیکھے ان میں آج کے سیاستدان میں بڑا فرق ہے وہ سیاستدان ملک کو دینا جانتے تھے اور آج کے سیاستدان لینا جانتے ہیں دینا نہیں ۔

متعلقہ عنوان :