باغبان آم کے نئے باغات لگانے کا کام مارچ کے آخر تک مکمل کرلیں محکمہ زراعت پنجاب کی ہدایت

نئے پودوں کی داغ بیل کرتے وقت آم کی مختلف اقسام کو مد نظر رکھیں ترجمان چھوٹے قد والی اقسام کی داغ بیل میں قطاروں کا درمیانی فاصلہ 30فٹ پودے سے پودے کا فاصلہ 25 فٹ رکھیں ہدایت نامہ

اتوار 20 مارچ 2016 14:25

راولپنڈی /ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 مارچ۔2016ء) محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے باغبانوں کو سفارش کی ہے کہ وہ آم کے نئے باغات لگانے کا کام مارچ کے آخر تک مکمل کر لیں اور نئے پودوں کی داغ بیل کرتے وقت آم کی مختلف اقسام کو مد نظر رکھیں ترجمان کے مطابق مالدہ،لنگڑا،سندھڑی،ثمر بہشت چونسہ اور فجری بڑے قد والی اقسام جبکہ دوسہری،انور رٹول،رٹول نمبر12اور سفید چونسہ چھوٹے قد والی اقسام ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بڑے قد والی اقسام کی داغ بیل کے لیے قطاروں کا درمیانی فاصلہ 35 فٹ جبکہ پودوں کا درمیانی فاصلہ 30 فٹ رکھیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ چھوٹے قد والی اقسام کی داغ بیل میں قطاروں کا درمیانی فاصلہ 30فٹ جبکہ پودے سے پودے کا فاصلہ 25 فٹ رکھیں۔ترجمان نے بتایا کہ آم کے باغات لگانے کیلئے نرسری سے صحت مند پودوں کا انتخاب کریں۔ 1.0تا1.3میٹر اونچائی اور 3سال تک کی عمر کے پودے زیادہ موزوں ہیں۔

تین سے چار شاخوں والے پودے منتخب کریں۔پیوند کی اونچائی زمین سے 9"سے 12" تک ہونی چاہئے۔ایسی نرسری سے پودے حاصل کریں جو آم کے باغات سے 100 میٹر کے فاصلہ پر ہوں۔پودے لگاتے وقت پودے کا جھکاؤ قدرے جنوب کی طرف رکھنا زیادہ بہتر ہوتا ہے تاکہ گرمیوں میں پتوں کا سایہ تنے اور پیوندی جوڑ پر پڑتا رہے۔

متعلقہ عنوان :