چنگا پانی پراجیکٹ میں مالی بے ضابطگیوں ، بدعنوانیوں پر خدیجہ فاروقی نے پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کروادی

10کروڑ کی نئی پائپ لائن بچھانے کے باوجود سیوریج کاپانی شامل ہوناتشویشناک اور انسانی جانوں کیلئے نقصان دہ ہے شفافیت کے خودساختہ دعوے بے بنیاد،حکومت اور گڈ گورننس ہوتی تو کرپشن کی کہانیاں عوام کو سننے کو نہ ملتی ،خدیجہ فاروقی ایم پی اے

ہفتہ 19 مارچ 2016 21:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔19 مارچ۔2016ء ) مسلم لیگ ق کی رکن صوبائی اسمبلی خدیجہ عمرفاروقی نے چنگا پانی پراجیکٹ میں مالی بے ضابطگیوں ، بدعنوانیوں پر خدیجہ عمر فاروقی نے پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کروادی ۔اپنی تحریک التوائے کار جمع کروانے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 10کروڑ کی نئی پائپ لائن بچھانے کے باوجود سیوریج کا 100فیصد پانی نئی پائپ لائن میں شامل ہونا تشویشناک اور انسانی جانوں کیلئے انتہائی نقصان دہ اور بیماریاں پھیلانے کا سبب بن رہا ہے انہوں نے کہا کہ آرسینک فری فلٹریشن پلانٹ بھی شہریوں کا صاف پانی فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں ۔

خدیجہ فاروقی نے کہا کہ 40کروڑ روپے کی خطیر رقم خرچ کرنے کے بعد بھی لاہور کے شہری صاف پانی سے محروم ہیں ۔

(جاری ہے)

شہر میں16ٹیوب ویلوں کا پانی تاحال مضر صحت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ن لیگ کی کرپشن بے نقاب کرتے رہینگے ۔شفافیت کے خودساختہ دعوؤں کو بے نقاب کرینگے،حکومت اور گڈ گورننس نام کی کوئی چیز ہوتی تو محکمہ میں آئے روز کرپشن کی کہانیاں عوام کو سننے کو نہ ملتی،انہوں نے کہا کہ ایڈیٹر جنرل پاکستان کی2013-14کی رپورٹ میں پنجاب حکومت کی کرپشن کی ہوشربا کہانی ثبوتوں کے ساتھ درج ہے۔ حکمرانوں کی نااہلی اور کرپشن کی وجہ سے پنجاب کے ذمہ واجب الاد قرضہ900ارب سے تجاوز کرچکا ہے