اوکاڑہ کے وکلاء کیخلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کئے جانے کے خلاف وکلاء نے پنجاب بھر کی عدالتوں کا بائیکاٹ کیا

انسداد دہشت گردی لاہور کی خصوصی عدالت نے دہشت گردی کے مقدمے میں نامزد وکلاء کی ضمانتیں منظور کر لیں

ہفتہ 19 مارچ 2016 20:29

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 مارچ۔2016ء) اوکاڑہ کے وکلاء کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کئے جانے کے خلاف پنجاب بار کونسل کی اپیل پر وکلاء نے پنجاب بھر کی عدالتوں کا بائیکاٹ کیاجبکہ انسداد دہشت گردی لاہور کی خصوصی عدالت نے دہشت گردی کے مقدمے میں نامزد وکلاء کی ضمانتیں منظور کر لیں۔ پولیس سے جھڑپ کرنے والے وکلاء کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کئے جانے کے خلاف پنجاب بار کونسل کی اپیل پر وکلاء نے صوبہ بھر کی عدالتوں کا بائیکاٹ کیا،وکلاء ہڑتال کے باعث ہزاروں مقدمات کی سماعت متاثر ہونے سے سائلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

دوسری جانب پولیس نے دہشت گردی کے مقدمے میں نامزد اوکاڑہ بار کے سابق سیکرٹری راو عابد سمیت مقدمے میں نامزد وکلاء کو جسمانی ریمانڈ کے لئے انسداد دہشت گردی لاہور کی خصوصی عدالت کے جج خواجہ ظفر اقبال کے روبرو پیش کیا۔

(جاری ہے)

تاہم عدالت نے پولیس کی جانب سے گرفتار وکلاء کو جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔نامزد ملزمان کے وکیل غلام مرتضی چوہدری ایڈووکیٹ نے درخواست ضمانت میں عدالت کو بتایا کہ پولیس نے بدنیتی پر مبنی مقدمہ درج کیا لہذا وکلا کی ضمانتیں منظور کی جائیں۔جس پر عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد گرفتار وکلاء کی ضمانتیں مسترد کرتے ہوئے بیس بیس ہزار کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدائت کر دی۔

متعلقہ عنوان :