اورنج لائن میٹرو ٹرین اور بارہ کول پاور پراجیکٹس کیخلاف درخواستوں کی سماعت کیلئے لارجر بینچ تشکیل

جسٹس خالد محمود خان کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ ( پیر ) سے سماعت شروع کرے گا ،سول سوسائٹی نے اورنج ٹرین کیخلاف درخواستیں لارجر بنچ سے الگ کرنے کیلئے متفرق درخواست بھی دائر کر دی

ہفتہ 19 مارچ 2016 20:29

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 مارچ۔2016ء) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس اعجاز الاحسن نے اورنج لائن میٹرو ٹرین اور بارہ کول پاور پراجیکٹس کیخلاف درخواستوں کی سماعت کیلئے لارجر بینچ تشکیل دیدیا ،جسٹس خالد محمود خان کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ ( پیر ) سے سماعت شروع کرے گا جبکہ سول سوسائٹی نے اورنج ٹرین کیخلاف درخواستیں لارجر بنچ سے الگ کرنے کیلئے متفرق درخواست بھی دائر کر دی۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکور کورٹ جسٹس اعجاز الاحسن کی منظوری کے بعد وفاقی حکومت کے وکیل اٹارنی جنرل سلمان بٹ کی استدعا پر تشکیل دیئے گئے لارجر بنچ کی سربراہی جسٹس خالد محمود خان کرینگے جبکہ دیگر ججز میں جسٹس شاہد بلال حسن، جسٹس عابد عزیز شیخ، جسٹس شاہد کریم اور جسٹس علی اکبر قریشی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

لارجر بنچ اکیس مارچ سے اورنج ٹرین اور بارہ کول پاور پراجیکٹس کیخلاف درخواستوں پر یکجا سماعت شروع کریگا۔

اٹارنی جنرل سلمان بٹ نے جسٹس خالد محمود خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ کے روبرو کول پاور پراجیکٹس کیخلاف درخواست کی سماعت کے دوران استدعا کی تھی کہ اورنج ٹرین سمیت دیگر ترقیاتی منصوبوں کیخلاف درخواستوں کو یکجا کر لارجر بنچ کے روبرو سماعت کیلئے پیش کیا جائے۔ دوسری جانب سول سوسائٹی نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی وساطت سے متفرق درخواست دائر کرتے ہوئے اورنج ٹرین منصوبے کیخلاف درخواستوں کو لارجر بنچ سے الگ کرنے کی استدعا کر دی ہے۔

سول سوسائٹی نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ حکومت اعتراف کر چکی ہے کہ اورنج ٹرین منصوبہ اقتصادی راہداری کا حصہ نہیں جس کے بعد اس منصوبے کیخلاف درخواستوں کو اقتصادی راہداری کے کول پاور پراجیکٹس کیخلاف درخواستوں کے ساتھ یکجا کر کے سماعت کرنا مناسب نہیں ہے،۔حکومت ایسی درخواست بازی کر کے عدالتی کارروائی میں مزید تاخیر اور اس درخواست بازی کی آڑ میں اورنج ٹرین منصوبے کا اکثریتی حصہ مکمل کرنا چاہتی ہے تاکہ عدالت میں یہ جواز پیش کیا جا سکے کہ منصوبے پر کروڑوں روپے لاگت آچکی ہے لہٰذا منصوبہ مکمل کرنے کی اجازت دی جائے، سول سوسائٹی نے استدعا کی ہے اورنج ٹرین منصوبے کے خلاف درخواستوں کو لارجر بنچ سے الگ کر کے واپس جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ کے روبرو سماعت کیلئے پیش کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :