پاکستان کے اسلامی تشخص کو ختم کرکے سیکولر بنانے کی استعماری سازشوں کو عوام کسی صورت قبول نہیں کرینگے‘ ملی یکجہتی کونسل

قاضی ظفرالحق کی سربراہی میں ملی یکجہتی کونسل کاعلمی تحقیقاتی کمشن حقوق نسواں بل میں سے قرآن و حدیث سے متصادم شقوں کی نشاندہی ،ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی کے متبادل مسودہ پر غور کرکے نیا مسودہ قانون مرتب کریگا صاحبزادہ ابوالخیر زبیر کی زیر صدارت مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس

ہفتہ 19 مارچ 2016 19:36

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 مارچ۔2016ء) ملی یکجہتی کونسل کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے اسلامی تشخص کو ختم کرکے سیکولر بنانے کی استعماری سازشوں کو عوام کسی صورت قبول نہیں کریں گے،تحفظ ناموس رسالت کے قانون میں کسی قسم کی ترمیم کی مزاحمت کی جائے گی، متنازعہ حقوق نسواں بل میں سے قرآن و حدیث سے متصادم شقوں کی نشاندہی کرکے علما کی رہنما ئی اور خواتین کی مشاورت سے متبادل مسودہ قانو ن تیار کرنے کی علمی تحقیقاتی کمشن کو ہدایت کردی گئی ہے۔

ملی یکجہتی کونسل کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس گزشتہ روز صاحبزادہ ابوالخیر زبیر کی زیر صدارت جامعتہ المنتظر میں منعقد ہوا جس میں لیاقت بلوچ ،آیت اﷲ حافظ ریاض حسین نجفی، علامہ سید ساجد علی نقوی،علامہ نیا ز حسین نقوی، عاکف سعید،علامہ امین شہیدی،پروفیسر محمد ابراہیم خان،علامہ محمد افضل حیدری،علامہ عارف واحدی، ثاقب اکبر،آصف لقمان قاضی،ڈاکٹر وسیم اختر، نذیر احمد جنجوعہ،عبدالمتین اخونزادہ،علامہ حسین احمد اعوان،صفدر گیلانی، حافظ محمد حبیب،سید لطیف الرحمان شاہ، حمزہ نوید ، حافظ کاظم رضا نقوی، ایوب بیگ،مولانا محمد باقر گھلو، مولانا سید علی نقوی، نثار علی ترمذی سمیت دیگر شریک ہوئے ۔

(جاری ہے)

ملی یکجہتی کونسل نے پنجاب حکومت کی نصاب کمیٹی کی سفارش کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ ایسی کوئی بھی تجویز جو لادینیت پھیلانے کے مترادف ہواسے مسترد کرتے ہیں۔اجلاس میں کہا گیا کہ پاکستان اسلامی جمہوری ریاست ہے، اسے لبرل اور سیکولر بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اجلاس میں قاضی ظفرالحق کی سربراہی میں ملی یکجہتی کونسل کے علمی تحقیقاتی کمشن سے متنازع حقوق نسواں بل میں سے قرآن و حدیث سے متصادم شقوں کی نشاندہی اور ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی کے متبادل مسودہ پر غور کرکے نیا مسودہ قانون مرتب کرنے کی ہدایت کی گئی۔

جس میں علما کی رہنما ئی اور خواتین کی مشاورت شامل ہوگی۔ اجلاس میں ممتا ز حسین قادری کے 27 مارچ کولیاقت باغ میں منعقد ہونے والے چہلم میں تمام رکن جماعتوں نے بھر پور شرکت کا فیصلہ کرتے ہوئے اسے تاریخ ساز اجتماع بنانے کے عزم کا اظہار کیا جبکہ اسی د ن لاہور میں جماعت اسلامی خواتین کے ناموس رسالت و حقوق نسواں مارچ کو کامیاب بنانے پر زوردیتے ہوئے واضح کیا گیاکہ طے شدہ معاملات کو چھیڑنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ملی یکجہتی کونسل کی مرکزی مجلس عاملہ نے صوبائی تنظیموں کو 2 اپریل کواسلام آباد میں ہونے والی علما و مشائخ کانفرنس کو کامیاب بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے اسلامی تشخص کو درپیش خطرات کا بھر پور مقابلہ کیا جائے گا۔ اجلاس میں جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنما مولانا مطیع الرحمان کے ڈیتھ وارنٹ جاری کرنے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے انڈیا، پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان سہہ فریقی معاہدے کی خلاف ورزی کی روشنی میں معاملا عالمی عدالت انصاف میں لے جانے اور وزارت خارجہ سے احتجاج کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر زبیرنے مصر میں اخوان المسلمون کی منتخب حکومت کی برطرفی اور حزب اﷲ کو دہشت گرد قراردینے ،سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی کو یہود ونصاری کی سازشیں قراردیا اور واضح کیا کہ اتحاد امت کے ذریعے ہی اس بحران سے نکلا جاسکتا ہے، ورنہ عالم اسلام میں فرقہ واریت پھیلنے کا خدشہ ہے۔

متعلقہ عنوان :