سیاسی جماعتوں کو اقتدار میں آنے کا شوق ہے تو انہیں پہلے عوام کی خدمت کرنا ہو گی، وفاقی حکومت نے کراچی کے عوام کو امن کا وہ تحفہ دیا ہے جس کا کوئی نعم البدل نہیں، صحت کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے ایمبولینسز کی فراہمی پر چین کے مشکور ہیں

وزیر مملکت نیشنل ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑ کاجناح ہسپتال میں چین کی طرف سے دی جانے والی ایمبولینسز کی تقسیم کے موقع پر تقریب سے خطاب

جمعہ 18 مارچ 2016 16:26

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 مارچ۔2016ء) وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کو اقتدار میں آنے کا شوق ہے تو انہیں پہلے عوام کی خدمت کرنا ہو گی، وفاقی حکومت نے کراچی کے عوام کو امن کا وہ تحفہ دیا ہے جس کا کوئی نعم البدل نہیں، صحت کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے ایمبولینسز کی فراہمی پر چین کے مشکور ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز جناح ہسپتال کراچی میں چین کی طرف سے دی جانے والی ایمبولینسز کی تقسیم کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ ملک میں وسائل کی کمی نہیں، صرف نظام کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جن اداروں کی کارکردگی سے لوگ مطمئن ہیں ان میں سے جناح ہسپتال ایک ہے جو عوام کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کے عوام ہمیشہ دکھ درد میں ساتھ دینے والے ہیں، جب بھی کوئی قدرتی آفت آئی ہے تو یہاں کے عوام نے دل کھول کر امداد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس شہر میں اداروں کو پرائیوٹ سپورٹ میسر ہو وہاں کام کرنا آسان ہوتا ہے۔ سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ ہم سب کو سیاست سے بالاتر ہو کر عوام کی خدمت کرنا چاہئے، جن سیاسی جماعتوں کو اقتدار میں آنے کا شوق ہے انہیں پہلے عوام کی خدمت کرنا ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد صحت سمیت دیگر کئی شعبوں کا مکمل اختیار اب صوبوں کے پاس ہے اور صوبوں کو عوام کی فلاح کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ جناح ہسپتال کے انتظامی معاملات کا اختیار اب صوبائی حکومت کے پاس ہے، وفاق میں اس میں کوئی مداخلت نہیں کر رہا۔ وزیر مملکت نے کہا کہ اب ڈاکٹروں کو عبادت سمجھ کر عوام کی خدمت کرنی چاہئے، بدقسمتی سے آج ڈاکٹرز بھی سیاست دانوں کی طرح سیاست کر رہے ہیں، سرکاری ہسپتالوں کے سامنے پرائیوٹ ہسپتال بنا دیئے گئے ہیں اور ایک ہی ڈاکٹر اپنی خدمات دونوں جگہ فراہم کر رہا ہے کیونکہ آج سرکاری ملازموں کو پتہ ہے کہ جب تک اس کی نبض چلتی رہے گی اسے سرکار سے تنخواہ ملتی رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ آج پرائیوٹ پبلک پارٹنر شپ کی طرف رجحان بڑھ رہا ہے کیونکہ عوام آج رزلٹ مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کی طرف سے پاکستان کو جدید آلات سے لیس 80 ایمبولینسز دی گئی ہیں جس پر ہم ان کے مشکور ہیں۔ سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ یہ ایمبولینسز سندھ، بلوچستان، پنجاب، خیبر پختونخواہ، اسلام آباد، فاٹا اور آزاد جموں کشمیر کے ہسپتالوں کو فراہم کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کو 20 ایمبولینسز دی جا رہی ہیں اور میں امید کرتی ہوں کہ سندھ حکومت ایمبولینسز کو ان ہسپتالوں کو فراہم کرے گی جہاں ان کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایمبولینس کی قیمت 90 لاکھ روپے سے زیادہ ہے جس میں ابتدائی طبی امداد، ایمرجنسی کی تمام جدید سہولیات میسر ہیں۔ وزیر مملکت نے کہا کہ کراچی کے حالات بہتری کی طرف گامزن ہیں، وفاقی حکومت نے یہاں کے عوام کو جو امن کا تحفہ دیا ہے اس کا کوئی نعم البدل نہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ ادویات کی قیمتیں نہ بڑھائی جائیں، یہ معاملہ اب عدالت میں ہے کیونکہ کراچی کی 12 کمپنیوں نے سندھ ہائی کورٹ سے اسٹے لے رکھا ہے۔ اس موقع پر وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ نے سندھ، بلوچستان، پنجاب، خیبر پختونخواہ، اسلام آباد، فاٹا اور آزاد جموں کشمیر کے نمائندوں میں ایمبولینسز کی چابیاں تقسیم کیں۔

قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری ہیلتھ سندھ سعید احمد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ عوام کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، اس حوالے سے ہمارا امن فاؤنڈیشن کے ساتھ معاہدہ طے ہوا ہے جو سندھ میں صحت کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے ہمارے ساتھ مل کر کام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی 17 ڈسٹرکٹس ہیڈ کواٹرز ہسپتالوں کی نئی عمارتیں تعمیر کی جا رہی ہیں جن میں سے 7 عمارتوں کی تعمیر رواں سال جون میں مکمل ہو جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں ہیلتھ ٹیچنگ بورڈ بنایا جا رہا ہے جس کے بعد صحت کے محکموں کے انتظامی معاملات میں سندھ حکومت کا کنٹرول کم جائے گا اور سول سوسائٹی و عام شہریوں کے پاس کنٹرول زیادہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں غذائی قلت کے حوالے سے ایک پروگرام شروع کیا جا رہا جس میں ہمیں ورلڈ بینک کا تعاون حاصل ہے۔

متعلقہ عنوان :