دہشت گردی کے چھوٹے واقعات سے بھی جنگ کی طرح نمٹنا ضروری ہے ،منوہر پریکر

ہمارے دشمن محصول کی ادائیگی کیے بغیر نہیں جاسکتے،پڑوسی ملک جب روایتی جنگوں میں ناکام ہوگیا جیسا کہ وہ 1965 اور 1971 کی جنگ میں ناکام ہوئے تھے تو دشمن نے بھارت کو خون میں نہلانے کے لیے ہزاروں طریقوں کا سہارا لیا، پٹھان کوٹ واقعے کو بھی ایک جنگ کی نظر سے ہی دیکھا جائے گا،بھارتی وزیر دفاع کا لوک سبھا میں خطاب

جمعہ 18 مارچ 2016 15:31

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 مارچ۔2016ء ) بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے چھوٹے واقعات سے بھی جنگ کی طرح نمٹنا چاہیے ،ہمارے دشمن محصول کی ادائیگی کیے بغیر نہیں جاسکتے،پڑوسی ملک جب روایتی جنگوں میں ناکام ہوگیا جیسا کہ وہ 1965 اور 1971 کی جنگ میں ناکام ہوئے تھے تو دشمن نے بھارت کو خون میں نہلانے کے لیے ہزاروں طریقوں کا سہارا لیا، پٹھان کوٹ واقعے کو بھی ایک جنگ کی نظر سے ہی دیکھا جائے گا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق لوک سبھا میں پٹھان کوٹ ایئر بیس واقعے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے منوہر پاریکر نے کہا کہ ہمارے دشمن محصول کی ادائیگی کیے بغیر نہیں جاسکتے۔پاریکر کا کہنا تھا کہ اسے بالکل ایک جنگ کی نظر سے دیکھنا چاہیے، حتی کہ دہشت گردی کے بہت چھوٹے واقعات سے بھی جنگ کی طرح نمٹنا چاہیے۔

(جاری ہے)

آپ اس طرح کے آپریشنز کے حوالے سے ٹیلی ویژن پر براہ راست کمنٹری نہیں چلاسکتے، یہ سیکیورٹی فورسز کو بھی خطرے میں ڈال سکتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم یقینی طور پر اس عمل کو یقینی بنا رہے ہیں کہ ہمارے دشمن محصول کی ادائیگی کے بغیر نہ جاسکیں۔اس حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہ انھوں نے پٹھان کوٹ آپریشن کے وقت سے پہلے ختم ہونے کی کوئی ٹوئیٹ نہیں کی تھی، منوہر پاریکر کا کہنا تھا کہ یہ شاید ایک چھوٹی سی غلطی تھی، جسے فوری طور پر درست کرلیا گیا تھا۔بھارتی وزیر دفاع لوک سبھا میں پٹھان کوٹ ایئربیس واقعے اور پاکستان کے حوالے سے بھارتی حکومت کی پالیسیوں کے حوالے سے ارکان اسمبلی کے سوالات کے جواب دے رہے تھے۔

پاکستان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے منوہر پاریکر کا کہنا تھا کہ جب وہ روایتی جنگوں میں ناکام ہوگئے، جیسا کہ وہ 1965 اور 1971 کی جنگ میں ناکام ہوئے تھے تو دشمن نے بھارت کو خون میں نہلانے کے لیے ہزاروں طریقوں کا سہارا لیا، پٹھان کوٹ واقعے کو بھی ایک جنگ کی نظر سے ہی دیکھا جائے گا۔