شمالی شام میں کردوں نے وفاقی نظام کا اعلان کر دیا

شامی اپوزیشن، امریکا اور بشار الاسد نے کرد اعلان دیوار سے دے مارا

جمعہ 18 مارچ 2016 14:53

رمیلان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 مارچ۔2016ء ) شامی کردوں نے ملک کے شمال میں اپنے زیر قبضہ علاقوں میں وفاقی نظام کے نفاذ کا اعلان کر دیا ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق کرد حکام نے بتایا ہے کہ یہ اعلان الحسکہ کے شمال مشرقی شہر رمیلان میں ایک اجلاس میں کیا گیا۔ رمیلان میں ہونے والے اجلاس میں شمالی شام کے 150 نمائں دوں اور کرد جماعتوں نے شرکت کی۔

شامی کردوں کی سرکردہ جماعت ڈیموکریٹک یونین پارٹی کی مشترکہ صدارت کے مشیر سیھانوک دیبو نے بتایا کہ وفاقی نظام نافذ کرنے کا فیصلہ شمالی شام کے علاقے روج آفا میں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی نظام چلانے کے لئے تاسیسی کونسل اور مشترکہ صدارتی نظام اختیار کیا جائے گا۔کرد ڈیموکریٹک سوسائٹی موومنٹ کے رکن الدار خلیل نے کہا کہ ہم شمالی شام کے روج آفا میں بسنے والوں کو وفاقی سسٹم اپنانے پر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی نظام شمالی حلب کے مضافاتی شہر کوبانی، حلب ہی کے مغربی مضافات پر واقع عفرین اور الحسکہ الجزیرہ کے کرد علاقوں میں نافذ ہو گا۔ نیز حال ہی میں شامی فوج کے کنٹرول میں آنے والے علاقے وفاقی نظام کے تحت چلائے جائیں گے۔ اس میں شام کا شمال مشرقی علاقہ الحسکہ اور شمالی گورنری حلب خاص طور پر شامل ہوں گے۔شامی اپوزیشن اتحاد نے جمعرات کے روز شمالی شام میں نافذ کئے جانے والے وفاقی اعلان کو مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ 'چھوٹے چھوٹے انتظامی یونٹس بنا کر عوام کی آزادی سلب نہیں کی جا سکتی۔'اپنے بیان میں اپوزیشن اتحاد کا کہنا تھا کہ عوامی رائے کو غصب کرنے والے پیشگی منصوبوں کے لئے شام میں کوئی جگہ نہیں ہے۔