لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ بچوں کی کفالت کرنا باپ کی ذمہ داری ہے,,,میاں بیوی کے درمیان علحیدگی اور ناچاقی کے بعد ہی باپ کو بچوں کا خرچہ اٹھانا کیوں مشکل دکھائی دینے لگتا ہے.

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 18 مارچ 2016 14:11

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 مارچ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد فرخ عرفان خان نے کیس کی سماعت کی.درخواست گزار محمد طارق کے وکیل رضوان اسلم نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار کا اپنی بیوی کے ساتھ سول عدالت میں علیحدگی کا کیس چل رہا ہے .انہوں نے بتایا کی عدالت نے درخواست گزار کو اپنے بیٹے صفی اللہ اور بیوی کےلئے پانچ پانچ ہزار روپے خرچے کی ادائیگی کا حکم دے رکھا ہے جو کہ بے بنیاد ہے.

(جاری ہے)

جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بچے کی تعلیم,,,صحت اور بنیادی ضروریات پوری کرنا والد کی ذمہ داری یے,,,,گھریلو ناچاقی کی سزا بچے کو دے کر اس کا مستقبل داو پر نہیں لگایا جا سکتا.بچے کو تعلیم اور اچھی تربیت میسر نہ آئی تو معاشرے کے لئے بھی کارامد شہری نہیں بن سکے گا,,,,عدالت نے بچے کے لئے پانچ ہزار روپے سے کم ماہانہ خرچہ ادا کرنے کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے درخواست گزار کی استدعا مسترد کر دی....عدالت نے درخواست گزار کی بیوی کو خرچے کی مد میں پانچ ہزار روپے کی ادائیگی روکتے ہوئے حکم امتناعی جاری کر کے جواب طلب کر لیا.

متعلقہ عنوان :