آئندہ دس برسوں میں حج کے دوران سخت گرمی ہوگی

موسم کی شدت کے پیش نظر بہت سے عازمین حج کو لْو لگ سکتی ہے یا گرمی سے لاحق ہونے والی دوسری بیماریوں کا شکار ہوسکتے ہیں ‘رپورٹ

جمعہ 18 مارچ 2016 13:14

آئندہ دس برسوں میں حج کے دوران سخت گرمی ہوگی

مکہ مکرمہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 مارچ۔2016ء) آئندہ دس برسوں میں حج کے دوران سخت گرمی ہوگی۔خلیجی اخبارالعربیہ او ر سعودی گزٹ کے مطابق آئندہ دس برس کے دوران حج کا سیزن سخت گرم موسم میں آئیگا اور موسم کی شدت کے پیش نظر بہت سے عازمین حج کو لْو لگ سکتی ہے یا وہ گرمی سے لاحق ہونے والی دوسری بیماریوں کا شکار ہوسکتے ہیں۔یہ بات خادم الحرمین الشریفین کے ادارہ برائے حج اور عمرہ ریسرچ نے ایک تحقیقی مطالعے میں بتائی بتایا گیا کہ آئندہ دس سال کے دوران ستمبر ،اگست ،جولائی اور جون کے مہینوں میں حج آئیگا اور ان مہینوں میں سعودی عرب میں سخت گرم موسم ہوتا ہے۔

مطالعے کے مطابق آئندہ ایک عشرے کے دوران مکہ مکرمہ اور اس کے نواحی علاقوں میں موسم گرم ترین رہے گا۔

(جاری ہے)

عازمین حج اور عمرہ کو خبردار کیا گیا کہ وہ محفوظ رہنے کیلئے ضروری حفاظتی تدابیر اختیار کر کے آئیں۔عازمین حج اور عمرہ کو مشورہ دیا گیا کہ وہ سورج کی شعاعوں کے براہ راست جسم پر پڑنے سے بچاؤ کیلئے چھتریاں استعمال کریں ‘اپنے سروں کو ڈھانپ کررکھیں اور بہت زیادہ پانی اور مشروبات استعمال کریں۔

ہلکے کپڑے پہنیں اور غسل کرتے ہوئے اپنے ائیر کنڈیشنر کھلے رکھیں۔اس میں لْو لگنے کی یہ علامات بتائی گئی ہیں کہ اس سے جسمانی درجہ حرارت بڑھ سکتا ہے ‘سردرد ہوسکتا ہے،متاثرہ شخص نقاہت کا شکار ہوسکتا ہے،وہ بے ہوش ہوسکتا ہے اور پسینے چھوٹنے سے اس کی دل کی دھڑکن تیز ہوسکتی ہے۔مطالعے کے مطابق گذشتہ سال حج کے دوران 1014 حجاج کرام گرمی کی وجہ سے نقاہت کا شکار ہوگئے تھے،لْو لگنے کے 723 کیس سامنے آئے تھے اور گرمی کے نتیجے میں 1737 افراد زخمی ہوئے تھے۔

متعلقہ عنوان :