ایف بی آر حکام برآمد کنندگان کے ریفینڈز کی واپسی کیلئے30فیصد تک رشوت طلب کرتے ہیں،سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ میں انکشاف

کسی کے اکاؤنٹ سے پوچھے بغیر رقم نکالنا آئین وقانون کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف ہے،ایف بی آر لوگوں کے اکاؤنٹس پر ڈاکہ ڈال رہا ہے، قائمہ کمیٹی کمیٹی نے ایف بی آر کو بنک اکاؤنٹس سے رقم نکلوانے کے اختیار بارے قانون میں ترمیم آئندہ اجلاس تک ملتوی کردی ایف بی آر کا آئندہ مالی سال2016-17ء میں آئی ٹی مصنوعات پر ٹیکسز 8فیصد سے2فیصد کرنے کا عندیہ

جمعرات 17 مارچ 2016 21:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17 مارچ۔2016ء)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں انکشاف ہوا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو حکام برآمد کنندگان کے ریفینڈز کی واپسی کیلئے30فیصد تک رشوت طلب کرتے ہیں،کسی کے اکاؤنٹ سے پوچھے بغیر رقم نکالنا آئین وقانون کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف ہے،ایف بی آر لوگوں کے اکاؤنٹس پر ڈاکہ ڈال رہا ہے،کمیٹی نے ایف بی آر کو بنک اکاؤنٹس سے رقم نکلوانے کے اختیار بارے قانون میں ترمیم آئندہ اجلاس تک ملتوی کردی،فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے آئی ٹی انڈسٹری کے بیرون ملک منتقل ہونے کی وجہ سے آئندہ مالی سال2016-17ء میں آئی ٹی مصنوعات پر ٹیکسز 8فیصد سے2فیصد کرنے کا عندیہ دے دیا۔

قائمہ کمیٹی نے پاکستان بیوروشماریات کے بورڈ آف فنکشنل ممبرز اور گورننگ کوسل میں تمام صوبوں کے پروفیشنل افراد کی تعیناتی کی حمایت کردی،سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس جمعرات کو چےئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا،اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ممبر ان لینڈ ریونیو رحمت اللہ وزیر نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو قانون کے تحت کسی بھی ٹیکس دینے والے فرد کے بنک اکاؤنٹس سے رقم نکال سکتے ہیں،چائنا ہارپور انجینئرنگ کمیٹی لمیٹڈ کو10نوٹس بھجوائے گئے لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا،جس پر کمیٹی کے بنک اکاؤنٹس سے800ملین روپے کی رقم نکال دی گئی حالانکہ کمیٹی کے ذمہ واجب الادا رقم2ارب روپے کی تھی اس موقع پر سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ قانون اور آئین کے تحت کسی بھی ٹیکس دینے والے کے اکاؤنٹس سے رقم نہیں نکالی جاسکتی،ایف بی آر لوگوں کے اکاؤنٹس پر ڈاکہ ڈال رہا ہے۔

(جاری ہے)

سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ ٹیکس پےئر پر ایف بی آر کا قانون138اپلائی ہوتا ہے جبکہ ٹیکس نہ دینے والوں کو ایمنسٹی اسکیم دی جاتی ہے۔چےئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے کہا ایسے کیسز سامنے آئے ہیں کہ ایف بی آر کی جانب سے ودہولڈنگ ٹیکس کاٹ لیا جاتا ہے لیکن جب ریفینڈز لئے جاتے ہیں تو رقم کی ادائیگی کیلئے30فیصد تک رقم مانگی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس قانون کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے اس پر ممبر ان لینڈ ریونیو رحمت اللہ وزیر نے کہا کہ اس شق کو نکالے جانے سے ایف بی آر مفلوج ہوجائے گا۔

کمیٹی نے شق پر مزید غوروخوض کرنے اور اس میں قانون میں ترمیم آئندہ میٹنگ تک مؤخر کردی۔کمیٹی میں پاکستان بیورو شماریات کے سیکرٹری شاہداللہ نے کہا کہ مردم شماری میں تاخیر فوج کے آپریشن ضرب عضب میں مصروف ہونے کی بناء پر کی گئی ہے اس حوالے سے سول حکومت کے تمام انتظامات مکمل تھے سی سی آئی کے اجلاس میں مردم شماری مؤخر کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مردم شماری کی نئی تاریخ کا اعلان فوج اور صوبائی حکومتوں سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا،کمیٹی میں پاکستان سوفٹ ڈائریکٹوریٹ بورڈ کے ایم ڈی نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر پر ٹیکسز لگنے کی وجہ سے انڈسٹری بیرون ملک منتقل ہورہی ہے،حکومت کو آئی ٹی کے شعبے میں ٹیکس کم کرنے کی ضرورت ہے۔وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حکام نے کہا کہ ٹیلی کام سیکٹر پر سب سے زیادہ ٹیکسز ہونے کے باوجود سب سے زیادہ سرمایہ کاری ہو رہی ہے حکومت کو بیرونی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کیلئے اقدامات کرنے چاہئے۔

ایف بی آر کے حکام نے بتایا کہ آئندہ مالی سال 2016-17کے بجٹ میں آئی ٹی سیکٹر میں ٹیکسز کی شرح8فیصد سے کم کرکے2فیصد کرنے کی سفارش کی ہے۔کمیٹی میں کارپوریٹ ریحبلیٹیشن بل2015ء کے ماہانہ ریویو کے حوالے سے چےئرمین کمیٹی نے کہا کہ کارپوریٹ ریحبلیٹیشن بل 2015ء پر اسٹیٹ بنک پاکستان بنکنگ شےئر کے حقوق کا تحفظ کر رہا ہے،اس ملک میں قرضہ لینے والوں کے تحفظ کے لئے کوئی اقدامات نہیں کرتا،بنکنگ شعبہ کو تحفظ نہیں دے سکتے،سیکورٹی ایکسچینج کمیشن پاکستان کے ممبر لیگل نے کہا کہ پاکستان بنکنگ ایسوسی ایشن کی تجاویز موصول ہوگئی ہیں اس کو آئندہ ماہ تک فائنل کردیں گے۔

کمیٹی میں اسٹیٹ بنک کے حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ایران عالمی پابندیاں جنوری2016ء میں ختم ہوچکی ہیں پاکستانی کاروباری حضرات ایران کے ساتھ ٹرانزیکشن یورو میں کرسکتے ہیں۔چےئرمین کمیٹی نے کہا کہ یہ بہت اہم خبر ہے اس حوالے سے اخبار میں اشتہار دیا جانا چاہئے،بھارت میں اس حوالے سے ہیڈ لائنز چل رہی ہیں۔اسٹیٹ بنک حکام نے کہا کہ اس حوالے سے پریس ریلیز جاری کی ہے اور گورنر اسٹیٹ بنک پشاور میں پریس کانفرنس میں اعلان کر چکے ہیں۔